• عقائد و ایمانیات >> قرآن کریم

    سوال نمبر: 53363

    عنوان: میں نے یہ پوچھنا ہے کہ اگر ہم اپنے گھر میں بیٹھے قرآن پڑھ رہے ہوں یا دعا مانگ رہے ہوں یا ذکر وغیرہ کررہے ہوں اور مسجد میں اذان شروع ہوجائے تو کیا اس وقت یہی حکم ہوگا کہ اپنا عمل چھوڑ کر پہلے اذان کا جواب دیں یا اپنا عمل جاری رکھیں اور اذان کا جوا ب نہ بھی دیں تو کوئی مسئلہ نہیں ہوگا؟

    سوال: میں نے یہ پوچھنا ہے کہ اگر ہم اپنے گھر میں بیٹھے قرآن پڑھ رہے ہوں یا دعا مانگ رہے ہوں یا ذکر وغیرہ کررہے ہوں اور مسجد میں اذان شروع ہوجائے تو کیا اس وقت یہی حکم ہوگا کہ اپنا عمل چھوڑ کر پہلے اذان کا جواب دیں یا اپنا عمل جاری رکھیں اور اذان کا جوا ب نہ بھی دیں تو کوئی مسئلہ نہیں ہوگا؟

    جواب نمبر: 53363

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 986-748/D=9/1435-U جب آپ گھر میں تلاوت قرآن کررہے ہوں اور محلہ کے مسجد کی اذان شروع ہوجائے تو تلاوت موقوف کرکے اذان کا جواب دینا چاہیے، لیکن اگر آپ تلاوت کرتے رہے اور جواب نہ دیا تو گناہ نہیں اور ذکر وتسبیح ہرحال میں بند کرکے اذان کا جواب دینا چاہیے اور اگر محلہ کی مسجد کے علاوہ دوسری مسجد کی اذان ہو تو ذکر وتسبیح جاری رکھنے میں حرج نہیں۔ فیقطع قراء ة القرآن لو کان یقرأ بمنزلہ ویجیب لو أذان مسجدہ إلخ وینبغي للسامع أن لا یتکلم ولا یشتغل بشيء في حالة الأذان والإقامة ولا یرد السلام أیضا لأن الکل یخل بالنظم (در المختار مع رد المحتار: ۲/۶۸-۷۰)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند