• عقائد و ایمانیات >> قرآن کریم

    سوال نمبر: 4140

    عنوان:

    میری بیوی جاننا چاہتی ہے کہ ایام ماہواری میں قرآن کریم چھونا اور پڑھنا کیساہے؟ ہم نے اس سلسلے میں معلومات حاصل کرنے کی بہت کوشش کی ہے، لیکن علمائے کرام کے متضاد اقوال سے زیادہ تذبذب پیداہوگیاہے۔براہ کرم،اس سلسلے میں قران اور مستند حدیث کی روشنی میں ہمیں حنفی ، شافعی مالکی اور حنبلی کے نظریہ سے مطلع کریں۔مستند حدیث کی وضاحت میں اس لیے کررہاہوں کہ ایک حنفی عالم نے سے پوچھاگیا تو انہوں ترمذی کی ایک حدیث کے حوالے سے بتایا کہ اس حال میں قرآن چھونا اور پڑھنا ممنوع ہے اور دوسرے علمائے کرام کا کہنا ہے کہ یہ حدیث ضعیف ہے۔ در اصل ہم لوگ امام ابو حنیفہ کی تقلید کرتے ہیں ، لیکن ہم اس مسئلہ میں چاروں اماموں کے موقف جاننا چاہیں گے۔ براہ کرم، قرآن و حدیث کے حوالے سے جواب دیں۔

    سوال:

    میری بیوی جاننا چاہتی ہے کہ ایام ماہواری میں قرآن کریم چھونا اور پڑھنا کیساہے؟ ہم نے اس سلسلے میں معلومات حاصل کرنے کی بہت کوشش کی ہے، لیکن علمائے کرام کے متضاد اقوال سے زیادہ تذبذب پیداہوگیاہے۔براہ کرم،اس سلسلے میں قران اور مستند حدیث کی روشنی میں ہمیں حنفی ، شافعی مالکی اور حنبلی کے نظریہ سے مطلع کریں۔مستند حدیث کی وضاحت میں اس لیے کررہاہوں کہ ایک حنفی عالم نے سے پوچھاگیا تو انہوں ترمذی کی ایک حدیث کے حوالے سے بتایا کہ اس حال میں قرآن چھونا اور پڑھنا ممنوع ہے اور دوسرے علمائے کرام کا کہنا ہے کہ یہ حدیث ضعیف ہے۔ در اصل ہم لوگ امام ابو حنیفہ کی تقلید کرتے ہیں ، لیکن ہم اس مسئلہ میں چاروں اماموں کے موقف جاننا چاہیں گے۔ براہ کرم، قرآن و حدیث کے حوالے سے جواب دیں۔

    جواب نمبر: 4140

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 725=675/ د

     

    آیت کریمہ ? لاَيَمَسُّهُ إلاَّ الْمُطَهَّرُونَ ? کی تفسیر بعض مفسرین کے نزدیک یہ ہے کہ مصحف قرآن کو جھونا بغیر طہارت کے جائز نہیں، اور طہارت کے مہفوم میں یہ بھی داخل ہے کہ ظاہری نجاست سے بھی اس کا ہاتھ پاک ہواور بے وضو بھی نہ ہو۔ جنایت بھی نہ ہو (جس میں ایام حیض کی ناپاکی بھی شامل ہے) امام قرطبی نے اسی تفسیر کو اظہر فرمایا ہے اور تفسیر مظہری میں اسی کی ترجیح پر زور دیا ہے، مفسرین، تابعین کرام میں حضرت عطاء، طاوٴس، سالم اور حضرت محمد باقی رحمہم اللہ سے یہی تفسیر منقول ہے، نیز ترمذی شریف کی روایت ?لا یمس القرآن إلا طاھر? ےئی ہے، یہی روایت دوسرے سلسلہ سے مسند عبد الرزاق، ابن ابی داوٴد، ابن المنذر وغیرہ کتب میں بھی مذکور ہے، اسی بنا پر حضرت علی مرتضی، ابن مسعود اور دیگر صحابہٴ کرام نیز امام مالک امام شافعی ابوحنیفہ رحمہم اللہ تعالی علیہم سب کا مسلک یہی ہے کہ قرآن جھونے کے لیے ظاہری نجاست سے ہاتھ کا پاک ہونا، باوضو ہونا، اور جنابت سے پاک ہونا ضروری ہے اور اسی سے علماء نے یہ مسئلہ نکالا ہے کہ جب ہاتھ لگانا جائز نہیں ہے تو جنابت کی حالت میں اس کو پڑھنا بدرجہ اولیٰ منع ہوگا۔ (معارف القرآن، روح المعانی) وغیرہ میں تفصیل موجود ہے۔ خلاصہ ہم نے لکھ دیا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند