عقائد و ایمانیات >> قرآن کریم
سوال نمبر: 41351
جواب نمبر: 41351
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1752-392/B=10/1433 قدیم فلاسفہ اور سائنسدانوں کے درمیان عرصہ دراز سے یہ اختلاف رہا کہ زمین گھومتی ہے یا آسمان گھومتا ہے، زمین گول ہے یا مسطح ہے، مگر اب جدید ترقیات میں سیکڑوں بلکہ ہزاروں دفعہ مشاہدات سے یہ بات ثابت ہوچکی ہے کہ زمین بھی ایک سیارہ ہے اور گول ہے اور اسی گول ہونے کی وجہ سے کہیں رات کہیں دن، کہیں صبح کہیں دوپر اور کہیں شام ہوتی ہے، مہینوں کا وجود، گرمی، سردی، رات دن کا وجود سب زمین کے گول ہونے ہی کی بنیاد پر وقوع پذیر ہوتا ہے، فٹ بال جیسا گول دینا کا نقشہ لے کر آپ بیٹھیں تو آپ کو آسانی کے ساتھ یہ بات سمجھ میں آسکتی ہے، زمین کو گول ماننے پر وَاِلَی الْاَرْضِ کَیْفَ سُطِحَتْ سے کوئی اعتراض یا ٹکراوٴ بھی نہیں ھے، آیت کریمہ میں ہمارے دیکھنے کے اعتبار سے فرمایا گیا ہے، اور ہمارے دیکھنے کے اعتبار سے زمین اس قدر بڑی ہے کہ ہمیں مسطح ہی معلوم ہوتی ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند