عقائد و ایمانیات >> قرآن کریم
سوال نمبر: 41095
جواب نمبر: 4109501-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1388-886/L=10/1433 ”ض“ کا مخرج حافہٴ لسان اور اضراس علیا ہے، فمن حافّة اللسان من أقصاہا إلی الأضراس ”الضاد“ (المحیط الجرجاني: ۱/۳۶۲) ”ض“ کو اس کے مخرج سے ہی ادا کرنا چاہیے ، ”ض“ کو ”ضواد“ یا ”دواد“ پڑھنا درست نہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
جناب
مفتی صاحب آپ سے [قرآن پاک] کے اردو تراجم کے بارے میں رہنمائی چاہیے۔ ہم چاہتے ہیں
کہ [اہل حق] کے اور جو [مستند] تراجم ہیں وہ سب کے سب ایک ایک آیت کے نیچے ترتیب
وار درج کردیے جائیں۔اس کے لیے ہمیں [اہل حق او رمستند و مکمل]تراجم کی فہرست چاہیے
جو ہند و پاک میں دستیاب ہیں۔ یوں قرآن پاک کے صحیح تراجم کو ایک جگہ جمع او
رمحفوظ کرنے کا ارادہ ہے۔ آپ سے تعاون کی درخواست ہے۔
کسی عربی عبارت کو قرآن کے مثل پر پرکھنے کا معیار
2205 مناظرقرآن مجید میں کتنی دفعہ نماز کی تاکید کی گئی ہے؟
14322 مناظردورانِ تلاوت مہمان سے ملاقات كی جائے یا تلاوت مكمل كركے ؟
5071 مناظرکمپیوٹر میں قرآن کریم کی تلاوت وضو کے بغیر جائز ہے یا نہیں؟ (۲) کمپیوٹر پر قرآن کریم کی تلاوت سر پر ٹوپی پہنے بغیر جائز ہے یا نہیں؟
3120 مناظر