• عقائد و ایمانیات >> قرآن کریم

    سوال نمبر: 40124

    عنوان: قرآن كریم كی آیت كا معنی

    سوال: رَبَّنَا آتِنَا فِی الدُّنْیَا حَسَنَةً وَفِی الآخِرَةِ حَسَنَةً وَقِنَا عَذَابَ النَّارِ (البقرة : 201) حضرت کیا اس آیت کا ترجمہ یہ ہے کہ آپ پہلے اپنی دنیا بناوَاور اگر آپ کے پاس دنیا کے بعد کچھ وقت ملے تو اپنی آخرت کے بارے میں سوچو، حضرت لوگ کہتے ہیں کہ اس میں پہلے دنیا آیا ہے پھر آخرت تو پہلے دنیا بناؤ یعنی مال دولت کماؤ پھر اگر وقت بچے تو آخرت کی سوچو یعنی نماز ، روزہ وغیرہ کی سوچو۔ کیا یہ ترجمہ ٹھیک ہے یا اسکا کچھ اور مطلب ہے؟

    جواب نمبر: 40124

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1484-1163/B=8/1433 آپ نے آیت مذکورہ کا جو ترجمہ اور مطلب نکالا ہے، یہ صحیح نہیں ہے، یہ تو ایک دعا ہے، دعا بھی جامع دعا ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کثرت سے یہ دعا مانگتے تھے، اس دعا میں دنیا وآخرت دونوں جہان میں ہرقسم کی بھلائی مانگی گئی ہے، یعنی بندہ یوں کہتا ہے کہ اے ہمارے پروردگار ہمیں دنیا میں بھی ہرقسم کی بھلائی عطا فرما اور آخرت میں بھی ہرقسم کی بھلائی عطا فرما۔ نہایت اعلی درجہ کی دعا ہے۔ ہمیں بھی یہ دعا مانگتے رہنا چاہیے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند