عقائد و ایمانیات >> قرآن کریم
سوال نمبر: 40124
جواب نمبر: 40124
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1484-1163/B=8/1433 آپ نے آیت مذکورہ کا جو ترجمہ اور مطلب نکالا ہے، یہ صحیح نہیں ہے، یہ تو ایک دعا ہے، دعا بھی جامع دعا ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کثرت سے یہ دعا مانگتے تھے، اس دعا میں دنیا وآخرت دونوں جہان میں ہرقسم کی بھلائی مانگی گئی ہے، یعنی بندہ یوں کہتا ہے کہ اے ہمارے پروردگار ہمیں دنیا میں بھی ہرقسم کی بھلائی عطا فرما اور آخرت میں بھی ہرقسم کی بھلائی عطا فرما۔ نہایت اعلی درجہ کی دعا ہے۔ ہمیں بھی یہ دعا مانگتے رہنا چاہیے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند