عقائد و ایمانیات >> قرآن کریم
سوال نمبر: 36146
جواب نمبر: 3614601-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ل): 100=54-2/1433 موبائل کی جی بھی بھرے ہوئے قرآن کو لے کر طہارت خانہ یا بیت الخلاء میں لے جانے کی گنجائش ہے تاہم احتیاط اولیٰ وبہتر ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
بازار، گلیوں اوراپنے گھروں میں ہم لوگوں کو اسلامی بیانات، قرآن مجید کی کیسٹس زورسے بجاتے ہوئے سنتے ہیں۔ کبھی کبھار مسجدوں کے لاؤڈ اسیپکر سے یہ سب سنتے ہیں۔ ایسے وقت میں جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ ہم لوگ روزمرہ کی زندگی میں مصروف رہتے ہیں ، مثلا، با ت چیت، پڑھنا، دوسری چیزوں کی طرف دھیان دینا، جیسے خرید وفروخت، بیوی وغیرہ کے ساتھ کھانا پینا وغیرہ۔کیا یہ ہمارے لیے گناہ ہے؟یہ اتنا عام ہے کہ اس سے زندگی اجیرن بن جاتی ہے۔ فتوی(م): 409=409-4/1431 ایسی جگہوں میں جہاں لوگ کھانے پینے، خرید وفروخت کرنے اور چلنے پھرنے وغیرہ میں مصروف ہوں، اسلامی بیانات اور قرآن مجید کی کیسٹیں زور سے بجانا، یہ دین کی باتوں اور قرآنی آیات کی توہین اور بے ادبی ہے، بجانے والوں کو اس کا خیال رکھنا چاہیے، سننے والوں کی طرف سے اگر اہانت کی کوئی بات نہیں پائی جاتی تو ان پر کوئی گناہ نہیں۔ فتوای کا مندرجہ بالاجواب ملا بھت خشی ھوئئ، اللہ آپ کے درجات بلند فرمائے،صرف دو اشکالات باقی ھیں اور وہ یہ ھیں کہ(ا) یھاں اھانت سے کیا مراد ھے(ب)کیا ھم اس دوران اپنی معمول کی زندگی گزارسکتے ھیں یعنی باتیں کرنا، کھانا پینا، کام کرنا،خرید فروخت کرنا و غیرہ
2986 مناظرمجھے رسم آمین کے سلسلہ میں آپ کی رہنمائی کی ضرورت ہے۔ مسئلہ یہ ہے کہ میرے ایک کزن نے کچھ دنوں پہلے الحمد للہ قرآن حفظ کیا ہے۔ اب ان کے والدین چاہتے ہیں کہ قرآن حفظ کرنے کی خوشی میں آمین کی جائے۔ اور اس میں تمام رشتہ داروں کو دعوت دی جائے۔ جس میں مستورات کے لیے الگ اور مردوں کے لیے الگ خاص پردے کا انتظام کیا جائے، یہاں تک کہ کھانا کھلانے کے لیے عورت ویٹر رکھی جائے۔ اور قرآن حفظ کرنے والے کی دستار بندی کی جائے۔ کیا دین کی تمام باتوں کا خیال کرتے ہوئے ہم رسم آمین کرسکتے ہیں یا یہ فضول خرچی اور دکھاوا ہوگا؟
4221 مناظرشراب
کب حرام ہوئی تھی، اور وہ کون سے صحابی تھے جو شراب کی حالت میں نماز بھول گئے
تھے؟
اذان کے وقت قرآن كی تلاوت کرنا
6185 مناظرکیا ہند ی میں جو قرآن لکھا ہوتاہے اسے پڑھ سکتے ہیں؟
صحیح بخاری میں ایک حدیث ہے جس کے راوی ابن عباس ہیں:? حضرت عمر نے کہا ، مجھے ڈرہے کہطویل عرصہ گذرنے کے بعد کہیں لوگ یہ نہ کہیں کہ قرآن میں رجم سے متعلق آیتیں نہیں مل رہی ہیں اور نتیجةاللہ کے ایک حکم کو چھوڑ کر وہ گمراہ ہوسکتے ہیں، دیکھو!جو زنا کا ارتکاب کرے اسے ضرور رجم کیا جانا چاہئے، اگر وہ شادی شدہ ہو اور گواہ / حمل/یا اعتراف سے یہ ثابت ہوجائے۔ سفیان نے مزید کہاکہ مجھے اسی طرح سے یہ روایت یاد ہے۔حضرت عمرنے کہا کہ یقینا اللہ کے رسول نے رجم کے حکم پر عمل کیا ہے اور ہم نے بھی ایساہی کیاہے? (حدیث نمبر۸۱۶) آج یہی حال ہے، ہمیں رجم کی آیتیں نہیں مل رہی ہیں۔ صحیح مسلم، حدیث نمبر ۱۶۹۱/ میں ہے: ?اللہ نے محمد کو سچائی اور جو آپ پر نازل ہواہے، رجم کی آیت ہے، کے ساتھ بھیجا ہے۔ ہم نے پڑھا اور سمجھا? مسئلہ یہ ہے کہ ان سب احادیث خصوصا صحیح مسلم کی اس حدیث سے قرآن پر شبہ ہوجاتاہے۔ براہ کرم، اس کی وضاحت فر مائیں۔
5391 مناظر