• عقائد و ایمانیات >> قرآن کریم

    سوال نمبر: 32208

    عنوان: حروف مقطعات کے معنی اللہ تعالیٰ ہی جانتے ہیں

    سوال: قرآن کریم کی چند سورتوں میں کچھ الفاظ ہوتے ہیں، جیسے سورة بقرہ کے شروع میں(الم)، سورة یوسف کے شروع میں (الر۔ میں نے کسی سے سنا ہے کہ ہم ان الفاظوں کے معنی نہیں جانتے ہیں، اللہ ہمیں معاف کرے کہ ہم ان الفاظ کے صحیح معنی تلاش کریں۔ براہ کرم، تفصیلی جواب عنایت فرمائیں، اگر قرآن وحدیث میں اس سے منع کیا گیا ہے۔ اس کا مفصل جواب دیں تاکہ میں دوسروں کو دکھا سکوں۔

    جواب نمبر: 32208

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(د): 1049=599-6/1432 سورتوں کے شروع میں اس طرح کے کلمات جو آئے ہیں یہ حروف مقطعات کہلاتے ہیں ان کے معنی اللہ تعالیٰ ہی جانتے ہیں، اور جو کچھ اس کی مراد ہے ہم اس پر ایمان لاتے ہیں، یہی عقیدہ اور یقین ہرمسلمان کو رکھنا واجب ہے، ان کے معنی تلاش کرنے کی فکر میں پڑنا درست نہیں، یہ رموز ہیں ان معانی کے راز کو اللہ تعالیٰ ہی کو معلوم ہیں، ہوسکتا ہے کہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو بطور راز بتلادیئے گئے ہوں، مگر امت سے ان کے معانی کو مخفی اور مستور رکھا گیا ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند