• عقائد و ایمانیات >> قرآن کریم

    سوال نمبر: 31209

    عنوان: قرآن کریم کے پاروں کی تقسیم کب اور کہاں ہوئی؟ اس کی تاریخ کیا ہے؟

    سوال: میرا سوال یہ ہے کہ قرآن کریم کے پاروں کی تقسیم کب اور کہاں ہوئی؟ اس کی تاریخ کیا ہے؟ (۲) قرآن کریم میں اعراب، رموز واوقاف لگانے کی تاریخ کیا ہے؟چونکہ مجھے اردو، انگریزی اور کسی حدتک عربی کتابوں کے سلسلے میں اطلاع فراہم کرنا ہوتی ہے۔ امید ہے کہ علوم القران کے حوالے سے کچھ رہنمائی فرمائیں گے۔

    جواب نمبر: 31209

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(م): 737=737-5/1432 حفظ وتعلیم قرآن کی سہولت کے خیال سے اس کو تیس پاروں میں تقسیم کردیا گیا ہے، یقین کے ساتھ یہ کہنا مشکل ہے کہ یہ تیس پاروں کی تقسیم کس نے کی ہے؟ بعض حضرات کی رائے یہ ہے کہ حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ کے عہد میں اس کی تقسیم ہوئی، علامہ بدرالدین زرکشی رحمہ اللہ نے لکھا ہے کہ قرآن کے تیس پارے مشہور چلے آتے ہیں اور مدارس کے قرآنی نسخوں میں ان کا رواج ہے۔ حرکات وغیرہ کس نے لگائیں اس کے بارے میں بھی اختلاف ہے، بعض حضرات کا کہنا ہے کہ یہ کام سب سے پہلے ابوالاسود دوٴلی رحمہ اللہ نے انجام دیا، بعض کہتے ہیں کہ یہ کام حجاج بن یوسف نے یحیی بن معمر رحمہ اللہ اور نصر بن عاصم لیثی رحمہ اللہ نے کرایا (قرطبی: ۱/۶۳) اور اکثر رموز سب سے پہلے علامہ ابوعبد اللہ محمد بن طیفور سجاوندی رحمہ اللہ نے وضع فرمائے۔ (النشر فی القراء ات العشر) تفصیل کے لیے دیکھئے علوم القرآن یا مقدمہ معارف القرآن۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند