عقائد و ایمانیات >> قرآن کریم
سوال نمبر: 31094
جواب نمبر: 31094
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(د): 668=403-4/1432 (۱) کسی معتبر عالم دین کے ترجمہ وتفسیر کا مطالعہ کرسکتے ہیں، البتہ جن مقامات پرخلجان ہو یا بات سمجھ میں نہ آئے معتبر عالم دین سے رجوع فرمالیں۔ (۲) مذکورہ تفسیر میں بعض جگہ بہت اختصار سے کام لیا گیا ہے جہاں صحیح مطلب سمجھنا دشوار ہوگیا ہے، اسی طرح احناف اور موجودہ دور کے غیرمقلدین کے درمیان جن مسائل میں اختلاف ہے اس میں انھوں نے یک طرفہ دلائل اس طرح نقل کیے ہیں کہ گمان ہوتا ہے کہ احناف کے پاس سرے سے دلیل ہی نہیں، مثلاً: قرأت خلف الامام کے سلسلے میں یا دعا میں توسل کے حوالے سے، اس میں بالکل جانب دارانہ طرز اختیار کیا گیا ہے، یہ ترجمہ وتفسیر غیرمقلدین کے مسلک وفکر پر مبنی ہے، اس لیے اس تفسیر کا مطالعہ نہ کریں، آپ ”بیان القرآن“، ”معارف القرآن“، ”توضیح القرآن“ کا مطالعہ کریں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند