• عقائد و ایمانیات >> قرآن کریم

    سوال نمبر: 30473

    عنوان: آجکل غیر مسلموں کو قرآن کو تقسیم کرنے کا رواج چل رہا ہے ، اس کے شرائط کیا ہیں؟ جو قرآن انگریزی یا کنڑ میں ہو تو اس قرآن کو چھونے یا پڑھنے کے سلسلے میں کیا مسئلہ ہے؟ کیوں کہ غیر مسلمن تو اکثر ناپاک رہتے ہیں۔ براہ کرم، اس جانب رہنمائی فرمائیں۔ 

    سوال: آجکل غیر مسلموں کو قرآن کو تقسیم کرنے کا رواج چل رہا ہے ، اس کے شرائط کیا ہیں؟ جو قرآن انگریزی یا کنڑ میں ہو تو اس قرآن کو چھونے یا پڑھنے کے سلسلے میں کیا مسئلہ ہے؟ کیوں کہ غیر مسلمن تو اکثر ناپاک رہتے ہیں۔ براہ کرم، اس جانب رہنمائی فرمائیں۔ 

    جواب نمبر: 30473

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ل):428=320-3/1432

    کافر کو قرآن شریف دینا دو شرطوں کے ساتھ جائز ہے۔
    (۱) وہ پاکی کی حالت میں ہو، یعنی غسل کے بعد چھوئے۔
    (۲) اس سے کسی قسم کی بے ادبی کا اندیشہ نہ ہو الثالثة: أنہ یجوز دفع کتاب فیہ شيء من آیات القرآن إلی مشرک بخلاف المصحف فإنہ لا یجوز دفعہ إلیہ إلا بعد ما اغتسل ولم یخف منہ سوء الأدب (احکام القرآن للجصاص: ۳/۳۳، للشیح المفتی شفیع رحمہ اللہ) قرآن انگریزی یا کسی اور زبان میں ہونے سے مراد اگر صرف قرآن کا ترجمہ ہو، عربی الفاظ قرآن کے بغیر تو ایسا کرنا جائز نہیں، وفی الکافي: إن اعتاد القراء ة بالفارسیة أو أراد أن یکتب مصحفاً بہا یمنع (فتح القدیر: ۱/۲۹۱، ط: زکریا دیوبند) اگر کسی نے ایسا کرلیا تو اس کا احترام بھی ضروری ہے اور کافر کو وہ مصحف دینے میں مذکورہ بالا دونوں باتوں کی رعایت ضروری ہوگی۔ اگر غیرمسلم طلب صادق کے ساتھ قرآن مانگتا ہو تو مستند ترجمہ وتفسیر والا قرآن دینا بہتر ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند