• عقائد و ایمانیات >> قرآن کریم

    سوال نمبر: 27340

    عنوان: کیا اللہ پاک نے پہلے ہی سے (خاوند اور بیوی ) کاجوڑا بنا یا ہے؟سورة یسین ، آیت 36/ وہ ہر عیب سے پاک ہے جس نے زمین سے اگانے والی چیزوں اور خود ان لوگوں کے اور ان چیزوں کے جن کی انہیں خبر نہیں سب کے جوڑے پیدا کئے ۔ براہ کرم، اس آیت کریمہ کا مطلب تفصیل سے سمجھائیں۔ 

    سوال: کیا اللہ پاک نے پہلے ہی سے (خاوند اور بیوی ) کاجوڑا بنا یا ہے؟سورة یسین ، آیت 36/ وہ ہر عیب سے پاک ہے جس نے زمین سے اگانے والی چیزوں اور خود ان لوگوں کے اور ان چیزوں کے جن کی انہیں خبر نہیں سب کے جوڑے پیدا کئے ۔ براہ کرم، اس آیت کریمہ کا مطلب تفصیل سے سمجھائیں۔ 

    جواب نمبر: 27340

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ل): 1838=523-12/1431

    اللہ تعالیٰ نے ازل ہی میں ہرچیز کی تقدیریں ”لوحِ محفوظ“ میں لکھ دی تھیں، مسلم شریف میں ہے ”کتب اللہ مقادیر الخلائق قبل أن یخلق السماوات والأرض بخمسین ألف سنة“ لہٰذا اللہ تعالیٰ نے یہ بھی ضرور لکھا ہوگا کہ کس مرد کی شادی کس خاتون سے ہوگی۔ عام طور پر مفسرین نے آیت کا معنی یہ بیان کیا ہے کہ ”ازواج یہاں انواع واقسام کے معنی میں ہے؛ کیوں جس طرح نرومادہ کو باہم زوجین کہا جاتا ہے، اسی طرح دو متقابل چیزوں کو بھی زوجین کہا جاتا ہے جیسے سردی گرمی، خشکی تری، رنج خوشی، بیماری تندرستی وغیرہ پھر ان میں سے ہرایک کے اندر اعلیٰ ادنیٰ متوسط کے اعتبار سے بہت درجات اور انواع و اقسام بن جاتی ہیں، اسی طرح انسانوں اور جانوروں میں رنگ ہیئت، زبان وطرزِ معیشت کے اعتبار سے بہت سی انواع واقسام کو شامل ہے، آیت مذکورہ میں پہلے تو مِمَّا تُنْبِتُ الْاَرْض یعنی نباتات کی انواع کا ذکر ہے اور اس کے بعد مِمَّا لاَ یَعْلَمُوْنَ میں وہ ہزاروں مخلوقات شامل ہیں، جن کا آج تک بھی لوگوں کو ادراک نہیں ہوا، اللہ تعالیٰ ہی جانتا ہے کہ زمین کی تہہ میں اور دریاوٴں اور پہاڑوں میں کتنی انواع واقسام حیوانات، نباتات اور جمادات کی ہیں (الدر المنثور: ۵/۴۹۴، معارف القرآن)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند