عقائد و ایمانیات
>>
قرآن کریم
سوال نمبر: 25549
عنوان: میں ای ایف ایل یونیورسٹی حیدرآباد کا طالب علم ہوں۔ میری کلاس میں میرے دوست قرآن شریف کی تلاوت کرتے ہیں۔ میں نے انھیں کلاس میں قرآن کریم کی تلاوت کرنے سے منع کیا کیوں کہ طلباء اس کو نہیں سنتے ہیں۔ الحمد للہ میں فاضل دارالعلوم دیوبند ہوں۔ میری فراغت 2006کی ہے۔ برائے کرم مجھ کو بتائیں کہ اس کا کیا جواب ہونا چاہیے؟ برائے کرم جلد جواب عنایت فرماویں۔
سوال: میں ای ایف ایل یونیورسٹی حیدرآباد کا طالب علم ہوں۔ میری کلاس میں میرے دوست قرآن شریف کی تلاوت کرتے ہیں۔ میں نے انھیں کلاس میں قرآن کریم کی تلاوت کرنے سے منع کیا کیوں کہ طلباء اس کو نہیں سنتے ہیں۔ الحمد للہ میں فاضل دارالعلوم دیوبند ہوں۔ میری فراغت 2006کی ہے۔ برائے کرم مجھ کو بتائیں کہ اس کا کیا جواب ہونا چاہیے؟ برائے کرم جلد جواب عنایت فرماویں۔
جواب نمبر: 2554901-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ھ): 2315=717-10/1431
کلاس میں تلاوت کرنے سے دوسروں کو بھی خلل ہوگا اور کلاس میں دیگر امور میں بھی دشواری پیش آئے گی ممکن ہے جہر سے دوسرے لوگوں کو دقت والجھن ہو، ایسی صورت میں قراء ت بالخصوص جہراً تلاوت کرنا مکروہ ہے، آدابِ تلاوت کے بھی خلاف ہے، قرآن کریم کو جس قدر یکسوئی کے ساتھ نیز تمام آداب کی رعایت ملحوظ رکھ کر پڑھا جائے گا، اتنا ہی زیادہ فائدہ ہوگا، باقی جب درسگاہ میں تلاوت کرنے میں کچھ مانع نہ ہو اور سراً تلاوت کرلے تو جائز ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند