• عقائد و ایمانیات >> قرآن کریم

    سوال نمبر: 25330

    عنوان: سوال یہ ہے کہ رمضان المبارک میں جو لوگ دس دن یا تین دن میں تروایح میں قرآن کریم مکمل کرتے ہیں، ان کا یہ عمل ٹھیک ہے یانہیں؟ میرے بڑے بھائی مجھ سے یہ کہہ رہے تھے کہ دیوبند سے فتوی بھی ہے کہ دس دن یا تین دن میں تراویح میں قرآن کریم مکمل کرنا جائز نہیں ہے۔ مہربانی کرکے قرآن کریم اور حدیث کی روشنی میں جواب دیں، کیوں کہ میں بھی دس دن میں قرآن مکمل کرتاہوں ، بعد میں کاروبار کی مصروفیت کی وجہ سے جہاں جس مسجد میں وقت ملتاہے تروایح پڑھ لیتاہوں۔

    سوال: سوال یہ ہے کہ رمضان المبارک میں جو لوگ دس دن یا تین دن میں تروایح میں قرآن کریم مکمل کرتے ہیں، ان کا یہ عمل ٹھیک ہے یانہیں؟ میرے بڑے بھائی مجھ سے یہ کہہ رہے تھے کہ دیوبند سے فتوی بھی ہے کہ دس دن یا تین دن میں تراویح میں قرآن کریم مکمل کرنا جائز نہیں ہے۔ مہربانی کرکے قرآن کریم اور حدیث کی روشنی میں جواب دیں، کیوں کہ میں بھی دس دن میں قرآن مکمل کرتاہوں ، بعد میں کاروبار کی مصروفیت کی وجہ سے جہاں جس مسجد میں وقت ملتاہے تروایح پڑھ لیتاہوں۔

    جواب نمبر: 25330

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(تل): 1471=432-9/1431

    اگر قرآن تراویح میں اس طرح پڑھا جائے کہ تصحیح حروف کے ساتھ حروف نہ کٹیں اور مقتدی بھی پوری بشاشت سے سنتے ہوں تو دس دن یا اس سے کم میں بھی ختم قرآن جائز ہے، دس دن یا اس سے کم میں ختم قرآن کی صورت میں بالعموم ان دوچیزوں کی رعایت نہیں ہوپاتی اس لیے بہتر یہی ہے کہ سکون واطمینان سے قرآن ختم کیا جائے، البتہ اگر کوئی مشغول ہو اور اس کے دس دن سے زیادہ میں قرآن ختم کرنے میں حرج ہو تو مذکورہ بالا دونوں شرطوں کی رعایت کرتے ہوئے دس دن میں بھی قرآن ختم کرسکتا ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند