• عقائد و ایمانیات >> قرآن کریم

    سوال نمبر: 22631

    عنوان: براہ کرم، بتائیں کہ قرآن کریم کو بطور ٹیوشن پڑھانے کی اجرت لینا شرعاً کیساہے؟ اگر اس کے پاس کوئی اور پیشہ بھی نہ ہو۔ اور اگر کوئی ذریعہ معاش ہو بھی تو کیا حکم ہے؟ براہ کرم، دونوں صورتوں کی وضاحت فرمائیں۔

    سوال: براہ کرم، بتائیں کہ قرآن کریم کو بطور ٹیوشن پڑھانے کی اجرت لینا شرعاً کیساہے؟ اگر اس کے پاس کوئی اور پیشہ بھی نہ ہو۔ اور اگر کوئی ذریعہ معاش ہو بھی تو کیا حکم ہے؟ براہ کرم، دونوں صورتوں کی وضاحت فرمائیں۔

    جواب نمبر: 22631

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(م):861=861-6/1431

    تعلیم قرآن پر اجرت لینے کو فقہاء نے ضرورةً جائز قرار دیا ہے، شامی وغیرہ کتب فقہ وفتاویٰ میں تصریح موجود ہے، اس لیے قرآن کریم کو بطورِ ٹیوشن پڑھانے پر اجرت لینا ناجائز نہیں ہے، البتہ نیت کھانے اور کمانے کی نہ رکھے، قرآن کی خدمت اور اللہ کی خوشنودی کی نیت سے پڑھائے اورمعاشی ضرورت کی بنا پر اجرت لے۔ ہاں، اگر کسی کو اللہ نے وسعت دی ہے اور دوسرا ذریعہ معاش موجود ہے تو بہتر یہ ہے کہ بلا اجرت اللہ واسطے یہ خدمت انجام دے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند