• عقائد و ایمانیات >> قرآن کریم

    سوال نمبر: 175652

    عنوان: مدرسے کے بچوں کو گھر پر بلاکر قرآن خوانی کرانا

    سوال: کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام وعلماء عظام تحریرہذا کے بارے میں۔ہمارے مدرسے میں روز تین چار آدمی آتے ہیں اور بچے کو اپنے گھر پر لے جاکر قرآن خوانی کرواتے ہیں ۔۔ کوئی صبح لیجاتے ہیں کوئی شام اور کسی کو کل کا نمبر دیا جاتاہے۔ نتیجہ یہ ہے کہ بچے کو نہ تو سبق یاد کرنے کا وقت ملتا ہے نہ سنانے کا۔ اس کے متعلق ہم کیا کریں وصاحت فر مائیں عین نوازش ہوگی۔

    جواب نمبر: 175652

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 524-414/H=05/1441

    بچوں کو رسم قرآن خوانی میں بھیجنا بند کردیں لوگوں کو حکمت بصیرت نرمی سے اِس رسم کے مفاسد اور خرابیوں کو سمجھائیں خاص طور پر یہ کہ اِس رسمی قرآن خوانی سے نہ تو آپ کا کوئی فائدہ ہے اور نہ ہی یہ کوئی خیرو برکت کا ذریعہ ہے نہ اس سے مرحومین کو ثواب پہنچتا ہے۔ اور طلبہ مدارس میں قوم کی امانت ہیں ان کا بھی نقصان و خسارہ ہے اور آپ اپنے مدرسہ میں یہ انتظام کردیں کہ طلبہ کی چھٹی ہونے پر پوری امت کے لئے دعاء اور ایصال ثواب کرا دیا کریں اور لوگوں سے کہہ دیا کریں کہ آپ اتنے ٹائم چھٹی کے وقت آجائیں اس وقت آپ کے لئے بھی دعاء کرادی جائیں گی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند