• عقائد و ایمانیات >> قرآن کریم

    سوال نمبر: 170536

    عنوان: تراویح میں بھول سے كچھ آیات چھوٹ جانا

    سوال: تراویح میں جب قرآن پڑھتا ہوں تو بھول سے کبھی کبھی کچھ آیات چھوٹ جاتے ہیں توکیا وہ آیات جو کہ کئی جگہ سے چھوٹا تھا اس کو اگلے دن کب اور کیسے پڑھنا چاہیے جس سے قرآن ناقص نہ رہے ۔ علما س سے سنا ہے کہ نماز کے دوران اگر کوئی آیت چھوٹ جائے تو یا بھول جاں نے پر اگر دوسری جگہ سے پڑھتا ہے تو اس بات کا خیال رکھنا پڑتا ہے کے مو ضوع ایک دوسرے ک خلاف تو نہیں ہے مثلاً ایک جگہ جنّت اور دوسری جگہ جہنّم کا ذکر آ رہا ہو تو نماز م خرابی آ جاتی ہے ۔ جنّت ۔جہنّم کا ذکر تو خیر عالِم جانتے ہے لیکن جو صرف حافظ اس کو تو قرآن کا ترجمہ نہیں آتا اس کے لئے ان چھوٹی آیت کا کیا رہے گا؟ براہ کرم، رہنمائی فرما ئیں ۔

    جواب نمبر: 170536

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:1036-872/L=9/1440

    چھوٹی ہوئی آیات کودوسرے دن اسی ترتیب سے پڑھ لینے میں مضائقہ نہیں ان شاء اللہ مکمل قرآن کا ثواب مل جائے گا ،اور چونکہ ان آیات کی تلاوت کے وقت ہر دو آیت کے درمیان امام وقفہ کرلیتا ہے ؛اس لیے مضمون کا ایک دوسرے کے موافق نہ ہونا مضر نہ ہوگا ۔

    وإذا غلط فی القراء ة فی التراویح فترک سورة أو آیة وقرأ ما بعدہا فالمستحب لہ أن یقرأ المتروکة ثم المقروء ة لیکون علی الترتیب، کذا فی فتاوی قاضی خان.(الفتاوی الہندیة 1/ 118)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند