عقائد و ایمانیات >> قرآن کریم
سوال نمبر: 168851
جواب نمبر: 16885101-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 659-592/M=06/1440
گھر میں خیرو برکت کے لئے روزانہ تلاوت کا اہتمام کیا جائے، اپنی تعلیم کی جائے، ممنوعہ تصاویر، آلات لہوو لعب کو رکھنے سے احتراز کیا جائے۔ حصول برکت کے لئے قرآن خوانی کرانا ناجائز نہیں ہے لیکن اس کے لئے باضابطہ لوگوں کو دعوت دے کر بلانا، اجتماعی طور پر ختم کو ضروری سمجھنا اور ختم کے بعد شیرینی، ناشتہ یا کھانے کا اہتمام کرنا، یہ چیزیں درست نہیں اس لئے مروجہ طریقہ لائق ترک ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
قرآن کریم میں جو چودہ سجدے ہیں کیا ہم ان کوایک ساتھ کر سکتے ہیں (یعنی قرآن ختم کرنے کے بعد) یا جو سجدہ کی آیت تلاوت کی ہو اس کا سجدہ اسی وقت کرنا چاہیے؟ میں تلاوت کے دوران جب سجدہ آتا تھا تو کرلیتا تھالیکن اب مجھے شک ہوگیا ہے کہ میں نے دو یا تین سجدے نہیں کئے۔ اب میں ڈرتا ہوں کہ اگر وہ شک والے سجدے کروں تو کہیں چودہ سے زیادہ نہ ہوجائیں ،تو اس سے کوئی گناہ نہ ہوتا ہو؟ آپ بتائیں میں کیا کروں؟ ایک بات اور کہ کیا آیت کا سجدہ کرتے وقت باوضو ہونا ضروری ہے؟ (۲) آج سے قریباً دس سال پہلے مجھے دس ہزار روپئے زمین پر پڑے ہوئے ملے تھے ۔اس وقت میری عمر کوئی چودہ یا پندرہ برس کی ہوگی۔ میرے گھر والوں نے وہ پیسے رکھ لئے کہ اگر کسی کے ہوئے تو اعلان وغیرہ کروائیں گے، تو ہم اس کو دے دیں گے۔ ہم نے خود اعلان اس لیے نہیں کروایا کہ ہر کوئی آجاتا اور ان پیسوں کی کوئی نشانی بھی نہیں تھی۔ قریب ایک مہینہ وہ پیسے ہمارے پاس پڑے رہے پھر اس کے بعد وہ پیسے ہم لوکوں نے خرچ کردئے۔ اب ہمیں کیا کرنا چاہیے کیوں کہ ابھی کچھ دن پہلے میں نے ایک مسئلہ پڑھا کہ ایسی رقم کو اپنے اوپر خرچ نہیں کرسکتے؟ (۳) اور ایک بات پوچھنا چاہوں گا کہ کبھی کبھی مجھے ایسا لگتا ہے کہ میں نے بہت سے واقعات کو دیکھا ہوا ہے یعنی کبھی کوئی کام ہو رہا ہوتا ہے تو مجھے ایسا لگتا ہے کہ یہ کام میں نے پہلے بھی ہوتے ہوئے دیکھا ہے اور میرے ذہن میں اس کے اگلے قدم کا خاکہ 95فیصد درست بنتا ہے، اور یہ میرے ساتھ بہت دفعہ ہوتا ہے۔ کیا یہ چھٹی حس کا کمال ہے یا مجھ پر کوئی سحر تو نہیں ہواہے؟
13871 مناظربازار، گلیوں اوراپنے گھروں میں ہم لوگوں کو اسلامی بیانات، قرآن مجید کی کیسٹس زورسے بجاتے ہوئے سنتے ہیں۔ کبھی کبھار مسجدوں کے لاؤڈ اسیپکر سے یہ سب سنتے ہیں۔ ایسے وقت میں جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ ہم لوگ روزمرہ کی زندگی میں مصروف رہتے ہیں ، مثلا، با ت چیت، پڑھنا، دوسری چیزوں کی طرف دھیان دینا، جیسے خرید وفروخت، بیوی وغیرہ کے ساتھ کھانا پینا وغیرہ۔کیا یہ ہمارے لیے گناہ ہے؟یہ اتنا عام ہے کہ اس سے زندگی اجیرن بن جاتی ہے۔ فتوی(م): 409=409-4/1431 ایسی جگہوں میں جہاں لوگ کھانے پینے، خرید وفروخت کرنے اور چلنے پھرنے وغیرہ میں مصروف ہوں، اسلامی بیانات اور قرآن مجید کی کیسٹیں زور سے بجانا، یہ دین کی باتوں اور قرآنی آیات کی توہین اور بے ادبی ہے، بجانے والوں کو اس کا خیال رکھنا چاہیے، سننے والوں کی طرف سے اگر اہانت کی کوئی بات نہیں پائی جاتی تو ان پر کوئی گناہ نہیں۔ فتوای کا مندرجہ بالاجواب ملا بھت خشی ھوئئ، اللہ آپ کے درجات بلند فرمائے،صرف دو اشکالات باقی ھیں اور وہ یہ ھیں کہ(ا) یھاں اھانت سے کیا مراد ھے(ب)کیا ھم اس دوران اپنی معمول کی زندگی گزارسکتے ھیں یعنی باتیں کرنا، کھانا پینا، کام کرنا،خرید فروخت کرنا و غیرہ
2979 مناظرقرآن کم سے کم کتنی بار پڑھنا چاہیے؟
4147 مناظرقرأت سبعہ کا کیا حکم ہے ، قاریوں کے مطابق
یہ فرض کفایہ ہے۔ اگر یہ فرض کفایہ ہے، تو کیا مجھ کو اس پر کوئی دلیل مل سکتی ہے
جیسے کہ حدیث وغیرہ؟
قرأت قرآن و حفظ قرآن اور آذان کا مسابقہ اور مظاہر ہ منعقد کرنا کیسا ہے؟
سورہ رحمن میں ہمارے علماء اکثر ایک آیت کا ترجمہ کرتے ہیں جس کا مفہوم ہے کہ? جہاز بھی جو دریاؤں میں پہاڑوں کی طرح اونچے کھڑے ہوتے ہیں اسی کے ہیں?۔ جب کہ سمندر میں بہت اونچی اونچی لہریں بھی ہیں جوکہ تقریباً ایک سو پچاس فٹ سے دو سو فٹ تک ہیں۔ سوال یہ ہے کہ انسانوں کی بنائی ہوئی کس چیز کو اللہ نے اپنا کہا ہے سوائے اس ترجمہ میں جہاز کے؟ اگر یہ ترجمہ بالکل صحیح ہے تو وضاحت فرمائیں، کیوں کہ اس طرح تو ہے کہ سب پر قدرت اللہ ہی کی ہے لیکن انسانوں کی بنائی ہوئی دوسری چیزوں کو اپنا نہیں کہا گیا، اس آیت کی تشریح فرمائیں۔
4481 مناظر