• عقائد و ایمانیات >> قرآن کریم

    سوال نمبر: 167010

    عنوان: نماز كی حالت میں كسی دوسرے شخص سے آیت سجدہ سن لے تو كیا اس پر سجدہٴ تلاوت واجب ہے؟

    سوال: ہم نے کسی کتاب میں پڑھاتھا کہ اگر کوئی شخص نماز کے باہر سجدے کی آیت تلاوت کررہاہے اور کوئی وہیں پہ نماز پڑھ رھاہے اگر نماز پڑھنے والے شخص کے کان میں اگر آیت سجدہ کی آواز بھی پہنچ گئی تب بھی نماز پڑھنے والے پر سجدہ واجب نہیں ہوگا لیکن اگر کوئی شخص نمازمیں سجدہ کی آیت تلاوت کررہا ہے اور اگر وہیں پر کوئی دوسرا شخص موجود ہے جو نماز میں شریک نہیں ہے بلکہ ایسے ہی کسی کام سے کھڑا ہے اگر اسکے کان میں آیت سجدہ کی آواز پہنچتی ہے تو کیا اس شخص پر سجدہ کرنا ضروری ہے ۔بعض اوقات ایساہوتا ہے کہ جمعہ کے دن سورہ سجدہ تلاوت کی جاتی ہے جب آیت سجدہ پڑھی جاتی ہے اسوقت بہت سے مصلِّی وضو کررہے ہوتے ہیں اور بعض نماز میں شریک ہونے کے لئے آرہے ہوتے ہیں لیکن سب کے کانوں میں آیت سجدہ کی آواز پہنچتی ہے تو کیا ان سارے لوگوں پر سجدہ واجب ہوجاتاہے جن کے کانوں میں آواز پہنچی ہے یا ان پر واجب نہیں ہے برائے کرم رہنائی فرمائیں۔محمد اسجد چینء

    جواب نمبر: 167010

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:293-280/sd=4/1440

    (۱) اگر کوئی شخص نماز میں دوسرے شخص سے سجدہ کی آیت سن لے ، تو وہ نماز میں سجدہ نہیں کرے گا؛ بلکہ نماز سے فارغ ہونے کے بعد سجدہ کرے گا۔

    (وَلَوْ سَمِعَ الْمُصَلِّی)السَّجْدَةَ (مِنْ غَیْرِہِ لَمْ یَسْجُدْ فِیہَا) لِأَنَّہَا غَیْرُ صَلَاتِیَّةٍ (بَلْ) یَسْجُدُ (بَعْدَہَا) لِسَمَاعِہَا مِنْ غَیْرِ مَحْجُورٍ (وَلَوْ سَجَدَ فِیہَا لَمْ تُجْزِہِ)( الدر المختار مع رد المحتار :۱۱۲/۲، ط: دار الفکر، بیروت)

    (۲) اگر کوئی شخص نماز پڑھنے والے سے سجدہ کی آیت سن لے ، تو اگر امام کے سجدہ کرنے سے پہلے وہ بھی اس کے ساتھ جماعت میں شریک ہوجائے، تو امام کے ساتھ سجدہ کرنا ضروری ہوگا اور اگر امام کے سجدہ کرنے کے بعد جماعت میں شریک ہوا ، تو اب سجدہ لازم نہیں ہوگا نہ نماز میں اور نہ نماز کے بعد ؛ البتہ اگر آیت سجدہ سننے کے بعد اس نماز میں شریک نہیں ہوا، تو سجدہ کرنا واجب ہوگا ۔

    (۳) جمعہ کے دن سورہ سجدہ میں امام کی زبانی جو لوگ آیت سجدہ سنتے ہیں، اگر وہ امام کے سجدہ کرنے سے پہلے جماعت میں شریک ہوجائیں، تو سب سجدہ کریں گے اور اگرامام کے سجدہ کے بعد جماعت میں شریک ہوں، تو ان پر سجدہ واجب نہیں ہے ، نہ نماز میں اور نہ نماز کے بعد ، ہاں اگر آیت سجدہ سن کر جماعت میں بالکل شریک نہ ہوں، تو سجدہ واجب ہوگا ۔

    قال الحصکفی : (وَمَنْ سَمِعَہَا مِنْ إمَامٍ) وَلَوْ بِاقْتِدَائِہِ بِہِ (فَائْتَمَّ بِہِ قَبْلَ أَنْ یَسْجُدَ الْإِمَامُ لَہَا سَجَدَ مَعَہُ) وَلَوْ ائْتَمَّ (بَعْدَہُ لَا) یَسْجُدُ أَصْلًا کَذَا أَطْلَقَ فِی الْکَنْزِ تَبَعًا لِلْأَصْلِ (وَإِنْ لَمْ یَقْتَدِ بِہِ) أَصْلًا (سَجَدَہَا) وَکَذَا لَوْ اقْتَدَی بِہِ فِی رَکْعَةٍ أُخْرَی عَلَی مَا اخْتَارَہُ الْبَزْدَوِیُّ وَغَیْرُہُ وَہُوَ ظَاہِرُ الْہِدَایَةِ۔ قال ابن عابدین : (قَوْلُہُ لَا یَسْجُدُ أَصْلًا) أَیْ لَا فِی الصَّلَاةِ وَلَا بَعْدَہَا فَافْہَمْ۔ ( الدر المختار مع رد المحتار : ۱۱۰/۲، ط: دار الفکر، بیروت )


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند