• عقائد و ایمانیات >> قرآن کریم

    سوال نمبر: 166608

    عنوان: جو اپنی خوشی سے ختم قرآن (تراویح) كے موقع پر پیسے دیتے ہیں اس كا لینا كیسا ہے؟

    سوال: تراویح کا پیسہ لینا جائز ہے یا نہیں؟ بہت سے لوگ کہتے ہیں کہ جو اپنی خوشی سے دے اس کو لے لینا چاہئے اور جو ہدیہ کے تحت دے اس کو لیے لینا چاہئے ، اس پہ کیا مسئلہ ہے کہ تراویح کا پیسہ لینا کیسا ہے؟

    جواب نمبر: 166608

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:250-233/L=3/1440

    تراویح پر اجرت لینا جائز نہیں اور چونکہ تراویح پر اجرت کے لین دین کا رواج عام ہے؛اس لیے خاص تراویح میں ختم قرآن کے دن اجرت کے لین دین سے احترازکرنا چاہیے ،ہدیہ کے طورپر بھی لین دین سے بچناچاہیے ؛البتہ اگر کوئی شخص ختم تراویح سے پہلے یا بعد کسی اور موقع سے کچھ رقم دے جس سے واضح ہوکہ یہ تراویح میں ختمِ قرآن کی وجہ سے رقم نہیں دے رہا ہے تو اس کے لینے کی گنجائش ہوگی ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند