• عقائد و ایمانیات >> قرآن کریم

    سوال نمبر: 163101

    عنوان: اردو اخباروں میں آباتِ مبارکہ اور دیگر دینی باتیں لکھنا؟

    سوال: مولانا اردو اخبارات کے تعلق سے جاننا تھا کہ ان میں بہت سی آیتیں اللہ کے نام اور دوسری دینیات کی معلومات ہوتی ہے ۔ ان کی حفاظت کیسی کی جائے ؟ جبکہ ان دینی معلومات کے علاوہ جو سماجی سیاسی معلومات بھی ہوتی ہے ان سب میں بھی جو مسلمانوں کے نام ہوتے ہیں وہ اسلامی نام عبداللہ عبدالرحمٰن اوردوسرے اسلامی نام ہی ہوتے ہیں۔ ایک ایک نیوز پڑھ کر ان میں سے ایک ایک نام دیکھ کر کاٹ کر الگ رکھنا ممکن نہیں ہوتا اگر اتنی محنت کی بھی جائے تب بھی جمع کٹنگ کا کیا کریں؟ دوسری صورت یہ کہ بے ادبی سے بہتر ہے محتاط رہنا اس لئے اردو اخبارات خریدے ہی نہ جائیں۔ لیکن پھر اس سے حالات حاضرہ سے بے خبری ہوتی ہے ، کئی احباب آیتوں کی بے حرمتی نہ ہو اس لئے اردو اخبارات کی بجائے مراٹھی ہندی و انگرہزی اخبارات خریدتے ہیں کیا کھبی اخبارات کو گائیڈ لائین علماء کی جانب سے یہ نہیں ہو سکتی کہ اس طرح کا مواد روزناموں میں شامل نہ کیا جائے ۔ حالانکہ بے ادبی سے بچنے کی ہدایت کچھ اخبارات دیتے ہیں، لیکن بات تو وہی ہوئی کہ جس طرح سگریٹ کی پیکٹ پر لکھا ہوتا ہے کہ سگریٹ پینے سے کینسر ہوتا ہے ، لیکن سگریٹ نہ پینے کی صلاح پیکیٹ پر نہیں ہوتی، اس طرح کیا اخبارات والے صرف ہدایت دیکر بچ جائیں گے ؟ دوسرے جو پڑھنے والے ہیں ان اخبارات کو ردی میں نہ بیچیں تو پھر ان کو ختم کیسے کرئیں؟ رہنمائی کی درخواست ہے تاکہ اصلاح ہو سکے ۔

    جواب نمبر: 163101

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:1265-1121/H=10/1439

    بے ادبی اور بے احترامی سے تحفظ کی صورت یہی ہے کہ آیاتِ مبارکہ اور دینی باتوں کو اخبار میں شا ئع ہی نہ کیا جائے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند