عقائد و ایمانیات >> قرآن کریم
سوال نمبر: 15494
اگر
کوئی آدمی کمپیوٹر پر تلاوت لگا کر سو جائے تو کیا وہ گناہ گار ہوگا، کیوں کہ کوئی
بھی قرآن سننے والا نہ ہو۔ سب اپنے کاموں میں لگے ہوئے ہوں اور اپنے وقت پر قرآن
کی تلاوت بھی کرتے ہوں تو کیا سب گناہ گار ہوں گے؟ جب اس طرح قرآن کی تلاوت لگی
ہوئی ہو تو کیا تلاوت کو بے ادبی کے ڈر سے بند کردینا چاہیے؟
اگر
کوئی آدمی کمپیوٹر پر تلاوت لگا کر سو جائے تو کیا وہ گناہ گار ہوگا، کیوں کہ کوئی
بھی قرآن سننے والا نہ ہو۔ سب اپنے کاموں میں لگے ہوئے ہوں اور اپنے وقت پر قرآن
کی تلاوت بھی کرتے ہوں تو کیا سب گناہ گار ہوں گے؟ جب اس طرح قرآن کی تلاوت لگی
ہوئی ہو تو کیا تلاوت کو بے ادبی کے ڈر سے بند کردینا چاہیے؟
جواب نمبر: 15494
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1383=1383/1430/م
جی ہاں، کمپیوٹر پر تلاوت لگاکر سوجانا یا تلاوت کے وقت لوگوں کا اپنے کاموں میں مشغول رہنا، تلاوت کی بے ادبی ہے، ایسے وقت میں تلاوت کو بند کردینا چاہیے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند