عقائد و ایمانیات >> قرآن کریم
سوال نمبر: 153462
جواب نمبر: 153462
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 1111-917/D=11/1438
قرآن کریم کی تلاوت خواہ خود کرے یا دوسرے سے کرائے خیر وبرکت کا ذریعہ ہے؛ البتہ مروّجہ قرآن خوانی بہ چند وجوہ قابل ترک ہے؛ کیونکہ اس طرح قرآن پڑھنے اور شرینی وغیرہ تقسیم کرنے کا جو اہتمام کیا جاتا ہے اس کا شریعت میں کوئی ثبوت نہیں، نیز لوگ شرما حضوری یا دباوٴ میں پڑھتے ہیں؛ اس لیے سب سے آسان اور بہتر شکل یہی ہے کہ انفرادی طور پر جتنا ہوسکے از خود دوکان ومکان میں قرآن کی تلاوت کرے، ان شاء اللہ العظیم یہ عمل خیر وبرکت کے لیے کافی رہے گا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند