عقائد و ایمانیات >> قرآن کریم
سوال نمبر: 148199
جواب نمبر: 14819901-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 316-348/Sd=5/1438
جی ہاں! ضرورت کے وقت آپ ختم کرسکتے ہیں، البتہ جس تیل سے دھوئیں، بہتر ہے کہ اُس کو کسی پاک جگہ میں ڈال دیں۔ ولو محا لوحاً کتب فیہ القرآن، واستعملہ في أمر الدنیا، یجوز۔ (الفتاوی الہندیة: ۵/۳۷۳، کتاب الکراہیة، الباب الخامس، ط: اتحاد، دیوبند، کذافي البحر ارائق: ۱/۳۵۱، کتاب الطہارة، باب الحیض، ط: التھانوي، دیوبند)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
مجھے چند آیات کی تشریح (تفسیر) اورترجمہ چاہیے ان آیات کی شان نزول اورضرورت کے ساتھ۔ برائے مہربانی جواب جلد عنایت فرماویں۔ سورہ البقرہ آیت نمبر 62 اور 63 ان میں بے شک جو لوگ مسلمان ہوئے اورجو لوگ یہودی ہوئے اورجو نصاری اورجو صائبین جو ایمان لائے اللہ پر اورروز آخرت پر اور کام کئے نیک تو ان کے لیے ہے ثواب ان کے رب کے پاس اورنہیں ان پرکچھ خوف اورنہ وہ غمگین ہوں گے۔? اس میں یہود ،نصاری اور صائبین اورمسلمان کو الگ الگ کیوں مخاطب کیا گیا ہے؟ کیا اس دور کے حساب سے بھی یہ یہود اور نصاری اورصابئین لوگ اس زمرہ میں آتے ہیں؟ اور دوسرا سورہ آل عمران آیت نمبر 112اور 113 وہ سب برابر نہیں، اہل کتاب میں ایک فرقہ سیدھی راہ پر پڑتے ہیں آیتیں اللہ کی اورراتوں کو سجدہ کرتے ہیں ایمان لاتے ہیں اللہ پر اور قیامت کے دن پر اور حکم کرتے ہیں اچھی بات کا اور منع کرتے ہیں برے کاموں سے اور دوڑتے ہیں نیک کاموں پر وہی لوگ نیک بخت ہیں? ۔سوال کیا یہ یہودی، نصاری، صابئین کے لیے بھی اس سے کیا مراد لی جائے؟
10289 مناظرقرآن كریم كو لگیج میں لے جانا
7137 مناظرکیا یہ بات سچ ہے کہ قرآن شریف کی کچھ آیتیں جوکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل کی گئی تھیں ،صحابہ کرام رضوان اللہ تعالی علیہم اجمعین ان آیات کو پڑھا کرتے تھے لیکن بعد میں اللہ تبارک و تعالی نے ان آیتوں کو قرآن کریم سے ہٹا دیا، تاہم ان آیتوں کا حکم اب بھی باقی ہے۔ اب میرا سب سے پہلا سوال یہ ہے کہ کیا یہ بات سچ ہے؟ (2) اگر یہ آیتیں قرآن کریم سے ہٹا دی گئی تھیں تو ان آیتوں کے بدلے میں دوسری بہتر آیتیں کیوں نہیں نازل ہوئیں؟ (3) تیسرے یہ کہ جب ان آیتوں کا حکم قیامت تک کے لیے تھا تو قرآن کریم سے ان کے الفاظ کیوں ہٹا دئے گئے؟ میں نے سنا ہے کہ آیت رجم اس طرح کی آیتوں کی ایک مثال ہے۔ آیت رجم صحابہ کرام رضوان اللہ تعالی علیہم اجمعین تلاوت فرمایا کرتے تھے تاہم بعد میں یہ منسوخ کردی گئی اورقرآن کریم سے ہٹا دی گئی۔ تاہم قیامت تک ان لوگوں کے لیے جو زنا کا ارتکاب کریں گے اور شادی شدہ بھی ہوں گے رجم کا حکم باقی رہے گا۔
5941 مناظروہ اللہ ہی ہے جس نے تمہارے لیے ستارے بنائے تاکہ تم صحرا اور سمندر کی تاریکیوں میں (ان کے ذریعہ) راستہ معلوم کرسکو۔ بیشک ہم نے نشانیاں کھول کر بیان کردی ہیں ان لوگوں کے لیے جو علم رکھتے ہیں۔ درج بالا آیات کا مفہوم بیان کردیں۔ اصل میں یہ آیت پڑھ کر میرے ذہن میں علم نجوم کا خیال آیا ہے کیوں کہ ستاروں کا علم تو وہی ہے۔ آپ مجھے وضاحت کردیں اگر یہ بھی علم نجوم ہے تو پھر لوگ کیوں کہتے ہیں کہ ستاروں کا علم غلط ہے۔ اگر غلط ہے تو اس آیت کا کیا مفہوم ہوا؟ (۲) میں نے کالج میں اپنے اسلامیات کے ٹیچر سے سنا تھا کہ امام ابو حنیفہ رحمة اللہ نے ایک دفعہ فتوی دیا کہ اگر کپڑوں پر ایک سکہ کے برابر نجاست یا گندگی ہو تو اس کو صاف کرنا ضروری ہو جاتا ہے اور اگر اس سے کم ہو تو کوئی بھی عبادت کرسکتے ہیں۔ کیا ایسا کوئی فتوی ہے؟ اگرہے تو ٹھیک ورنہ آپ بتائیں کہ کس حد تک نجاست لگی ہو تو صاف کرنا فرض ہو جاتا ہے؟
5829 مناظر