عقائد و ایمانیات >> قرآن کریم
سوال نمبر: 146406
جواب نمبر: 146406
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 149-263/N=4/1438
غیر عالم کو وعظ ونصیحت میں دین کی صرف عام اور موٹی موٹی باتیں بیان کرنی چاہیے ، قرآنی آیات کی تفسیر ، تشریح یا ان کا خلاصہ نہیں بیان کرنا چاہیے ؛ کیوں کہ قرآن پاک کی کسی آیت کا ترجمہ اور تفسیر کرنا بھاری کام ہے، اس میں بہت زیادہ نزاکت پائی جاتی ہے ، اور جو لوگ عربی اور دیگر ضروری علوم سے واقف نہ ہوں، ان کے لیے ان نزاکتوں کو سمجھنا اور ان کی رعایت کرنا مشکل ہے۔ اور تبلیغی جماعت کے اکابرین میں بھی جو حضرات عالم نہیں ہیں انھیں بھی اپنے بیانات میں صرف عام نصیحت کی باتیں بیان کرنی چاہیے ، قرآنی آیات کی تشریح وتوضیح یا ان کا خلاصہ نہیں کرنا چاہیے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند