عقائد و ایمانیات >> قرآن کریم
سوال نمبر: 146071
جواب نمبر: 146071
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 157-655/H=7/1438
سورہٴ فاتحہ یا وہ آیاتِ مبارکہ کہ جن میں دعاء کا مضمون ہے اُن کو دعاء کی نیت سے پڑھ لے تو جائز ہے، تلاوت کا قصد ان کے پڑھنے میں نہ کرے اور جن آیاتِ شریفہ اور سورتوں میں دعا کا مفہوم نہیں ہے ان کے پڑھنے میں غیرِ قرآن کا قصد کرنا موٴثر نہیں پس اُن کو نفاس وحیض کی حالت میں پڑھنا بھی جائز نہیں: وقراء ة قرآن بقصدہ اھ درمختار وفي شرحہ الفتاوی رد المحتار (قولہ بقصدہ) فلو قرأت الفاتحة علی وجہ الدعاء أو شیئًا من الآیات التي فیہا معنی الدعاء ولم ترد القرأة لا بأس بہ کما قدمناہ عن العیون لأبي اللیث وإن مفہومہ إن ما لیس فیہ معنی الدعاء کسورة أبي لہب لا یوٴثر فیہ قصد غیر القرآنیة اھ ج۱ص۱۹۵ (باب الحیض)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند