عقائد و ایمانیات >> قرآن کریم
سوال نمبر: 11102
میرے ایک اہل حدیث دوست ایک بات کو بہت بیان کرتے ہیں کہ لوگ مسجدوں میں بیان کرتے ہیں، فضائل اعمال پڑھتے ہیں وغیرہ وغیرہ۔ کتنا اچھا ہو کہ سب ہر نماز کے بعد قرآن کی ایک دو آیتوں کا ترجمہ جو ترتیب سے ہو یعنی ایسا نہ ہو کہ آج کسی مضمون پر پڑھا کل کسی اور سورہ کی کوئی اور آیت کسی اور مضمون پر پڑھ لی بلکہ پہلی آیت سے آخری قرآن تک ترتیب سے پڑھیں تو کتنا اچھا ہو۔ وہ کہتے ہیں کہ قرآن اصل میں ہدایت ہے تو سب سے زیادہ اس کو پڑھنا چاہیے۔ حدیث بہت ضروری ہے لیکن قرآن کے بعد ہے۔ قرآن پڑھ کر حدیث پر بات کرنی چاہیے۔ کیوں کہ حدیث تو ضعیف بھی ہیں لیکن قرآن تو ضعیف نہیں ہے ، یہ مطالبہ کیسا ہے؟ اگر ہے تو کیوں نہیں ؟
میرے ایک اہل حدیث دوست ایک بات کو بہت بیان کرتے ہیں کہ لوگ مسجدوں میں بیان کرتے ہیں، فضائل اعمال پڑھتے ہیں وغیرہ وغیرہ۔ کتنا اچھا ہو کہ سب ہر نماز کے بعد قرآن کی ایک دو آیتوں کا ترجمہ جو ترتیب سے ہو یعنی ایسا نہ ہو کہ آج کسی مضمون پر پڑھا کل کسی اور سورہ کی کوئی اور آیت کسی اور مضمون پر پڑھ لی بلکہ پہلی آیت سے آخری قرآن تک ترتیب سے پڑھیں تو کتنا اچھا ہو۔ وہ کہتے ہیں کہ قرآن اصل میں ہدایت ہے تو سب سے زیادہ اس کو پڑھنا چاہیے۔ حدیث بہت ضروری ہے لیکن قرآن کے بعد ہے۔ قرآن پڑھ کر حدیث پر بات کرنی چاہیے۔ کیوں کہ حدیث تو ضعیف بھی ہیں لیکن قرآن تو ضعیف نہیں ہے ، یہ مطالبہ کیسا ہے؟ اگر ہے تو کیوں نہیں ؟
جواب نمبر: 11102
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 349=79/ھ
جو تجویز آپ کے دوست صاحب فرماتے رہتے ہیں اس کا اچھا ہونا خود اُن کی عقلی رہنمائی ہے یا اُس تجویز کی عمدگی اور اچھائی پر کوئی دلیل بھی ان کے پاس ہے، خود ان کی عقل تو ظاہر ہے کہ معیارِ شرعی نہیں، کوئی دلیل ہو تو اس کو ان سے تحریر کراکے نقل کریں، حضرات اکابر علماء واہل اللہ حضرات اپنے مواعظ اور تصنیف وتالیف میں عامةً مسلمانوں کی ضرورت اور پھر اس میں بھی اہم فالاہم کی ترتیب کو ملحوظ رکھ کر قرآن کریم حدیث شریف کی روشنی میں أہل اسلام کی رہنمائی کرتے ہیں، اور اس طریق کا نافع ومفید ہونا مشاہد ہے، قرآنِ مقدس اور احادیث مبارکہ کی ہدایات اس طریقہ میں جس عمدگی سے مسلم غیرمسلم سب تک پہنچ رہی ہیں، وہ آفتاب ِ نیمروز سے زیادہ واضح ہے، نیز آپ کے دوست صاحب کا یہ فرمانا کہ قرآن پڑھ کر حدیث پر بات کرنا چاہیے، کیونکہ حدیث تو ضعیف بھی ہوتی ہے الخ اسکا کیا مطلب ہے؟ قرآن پڑھ کر حدیث پڑھی جائے گی تو کیا حدیث کا ضعف ختم ہوجائے گا؟ اگر وہ ایسا سمجھتے ہیں تو یہ بھی سمجھنا غلط ہے، اگر کچھ اور مطلب ہو تو اس کو صاف وواضح لکھیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند