• عقائد و ایمانیات >> قرآن کریم

    سوال نمبر: 10542

    عنوان:

    عام لوگوں کا قرآن کی تفسیر کرنا کیوں منع ہے وضاحت کیجئے؟ قرآن اور حدیث سے مثال دیجئے کہ قرآن کی ایسی کون سی آیتیں ہیں جن کی تفسیر عام لوگوں کے لیے مشکل ہے؟

    سوال:

    عام لوگوں کا قرآن کی تفسیر کرنا کیوں منع ہے وضاحت کیجئے؟ قرآن اور حدیث سے مثال دیجئے کہ قرآن کی ایسی کون سی آیتیں ہیں جن کی تفسیر عام لوگوں کے لیے مشکل ہے؟

    جواب نمبر: 10542

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 178=143/ ھ

     

    عام لوگوں کو مریضوں کے امراض اور دواوٴں کی تجویز تشخیص آپریشن وغیرہ کرنا کیوں منع ہے؟ ہوائی جہاز میں پائلیٹ کی سیٹ پر بیٹھ کر عامی شخص کو ہوائی جہاز اڑانا کیوں منع ہے؟ قرآن کریم کی تفسیر کرنا بہت نازک او راہم دینی خدمات میں سے ہے، ہرکس وناکس اس کا اہل نہیں ہوتا، علوم عالیہ و فنونِ آلیہ میں مہارتِ تامہ کا ہونا منجملہ شرائط کے ہے، جس عالم میں تفسیر کے شرائط موجود ہوں اوصافِ لازمہ لائقہ سے وہ متصف ہو، عام لوگ اُس سے استفادہ کریں اور اپنے دین کو سنبھالنے کی فکر میں لگے رہیں، یہی اُن کے لیے عافیت کی راہ اور صراطِ مستقیم ہے، جو لوگ عامی ہیں اور علوم تفسیر سے ناواقف ہیں، اگر تفسیر بیان کرنے کا منصب ان کو مل گیا تو سخت اندیشہ ہے کہ وہ حضراتِ صحابہٴ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین اور ان کے فیض یافتہ تابعین تبع تابعین سلف صالحین رحمہم اللہ کی تفسیر اور آثار و اقوال کو بالائے طاق رکھ کر اپنی سمجھ اپنے مطالعہ اور اپنی فہم کو بنیاد بناکر تفسیر بالرائے کریں گے اور ]ضلوا فأضلوا[ خود بھی گمراہ ہوں گے اور دوسروں کو بھی گمراہ کریں گے۔ (الحدیث) کے مصداق بنیں گے، حدیث شریف میں ہے: من قال في القرآن بغیر علم فلیتبوأ مقعدہ من النار (رواہ الترمذي، مشکاة شریف: ۳۵) یعنی جس شخص نے علم حاصل کیے بغیر قرآن کا مطلب بیان کیا تو اس کو چاہیے کہ اپنا ٹھکانا جہنم میں بنالے۔ حضرات صحابہٴ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین باوجودیکہ اہل عرب عامة تھے اور علوم وفنون میں بہت سے حضرات مہارت بھی رکھتے تھے مگر بایں ہمہ کمالات قرآن کریم کی تفسیر و مطالب میں حضرت نبی کریم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کی تعلیم وتبیین کے محتاج تھے، خود قرآن کریم میں ارشاد ہے: ]وَیُعَلِّمُہُمُ الْکِتَابَ[، ]وَاَنْزَلْنَآ اِلَیْکَ الذِّکْرَ لِتُبَیِّنَ لِلنَّاسِ[ الغرض ان جیسی آیاتِ مبارکہ اور احادیث شریف کے پیش نظر عام لوگوں کو تفسیر کرنے کی ہرگز اجازت نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند