متفرقات >> تصوف
سوال نمبر: 9539
کیا اس زمانہ میں تصوف کے مرکز ختم ہوگئے جب کہ اس کی اب لوگوں کو زیادہ ضرورت ہے؟ کیا عالم کیا جاہل سارے لوگ قلبی بیماریوں میں مبتلا ہیں۔ اس زمانہ میں اس بیماری کو دور کرنے کی کیا صورت ہو گی؟ میں سعودی عرب میں رہتا ہوں،آفس میں کام کرتاہوں۔ سارے لوگ نماز کے پابند ہیں لیکن جو قلبی شغف اللہ اور رسول (صلی اللہ علیہ وسلم)سے ہونا چاہیے وہ نظر نہیں آتے ہیں۔ برائے کرم کوئی راستہ بتائیں۔
کیا اس زمانہ میں تصوف کے مرکز ختم ہوگئے جب کہ اس کی اب لوگوں کو زیادہ ضرورت ہے؟ کیا عالم کیا جاہل سارے لوگ قلبی بیماریوں میں مبتلا ہیں۔ اس زمانہ میں اس بیماری کو دور کرنے کی کیا صورت ہو گی؟ میں سعودی عرب میں رہتا ہوں،آفس میں کام کرتاہوں۔ سارے لوگ نماز کے پابند ہیں لیکن جو قلبی شغف اللہ اور رسول (صلی اللہ علیہ وسلم)سے ہونا چاہیے وہ نظر نہیں آتے ہیں۔ برائے کرم کوئی راستہ بتائیں۔
جواب نمبر: 9539
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1674=1369/ ل
تصوف کے مراکز ختم نہیں ہوئے، آج بھی موجود ہیں، انڈیا میں اس دور میں بھی اکابر اولیاء اللہ موجود ہیں جن سے لوگ اپنی قلبی بیماریوں کا علاج کرارہے ہیں۔ حضرت مولانا طلحہ صاحب، شیخ یونس صاحب و دیگر اولیاء اللہ کے یہاں بیعت کا سلسلہ جاری ہے، ان سے بیعت ہوکر آدمی اپنے قلب کی اصلاح کراسکتا ہے، اور اس زمانہ میں تو اس کی اہمیت پہلے سے زیادہ بڑھی ہوئی ہے اور اللہ تعالیٰ کا خود ارشاد ہے: یَہْدِیْٓ اِلَیْہِ مَنْ یُّنِیْبُ جو بھی رجوع کرتا ہے تو اسے اللہ تعالیٰ ہدایت سے محروم نہیں فرماتے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند