• متفرقات >> تصوف

    سوال نمبر: 62654

    عنوان: اللہ پاک نے اعمالوں کے ساتھ خود وعدے فرمائیں اور اللہ کے وعدے حق اور صحیح ہیں ، لیکن بہت دفعہ اعمال پر وعدے پورے نہیں ہوتے جس کی وجہ میرے نزدی یہ ہے کہ :” گناہوں کی نحوست ، اعمال کا صحیح علم کے مطابق نہ ہونا، اعمال کو تسلسل اور مشقت کے ساتھ اس درجے تک نہیں پہنچایا جو اللہ کے یہاں وعدوں کے پورا ہونے کے لیے لیے مطلوب ہے“۔ اس کے بعد اللہ پاک کی مرضی ہے چاہے فورا ً فرمادیں یا اس کا بدل اخرت میں عطا فرمائیں۔ اگر مندرجہ بالا نکات درست ہیں تو ان کی اصلاح کے لیے کیسے رہنمائی لی جائے؟

    سوال: اللہ پاک نے اعمالوں کے ساتھ خود وعدے فرمائیں اور اللہ کے وعدے حق اور صحیح ہیں ، لیکن بہت دفعہ اعمال پر وعدے پورے نہیں ہوتے جس کی وجہ میرے نزدی یہ ہے کہ :” گناہوں کی نحوست ، اعمال کا صحیح علم کے مطابق نہ ہونا، اعمال کو تسلسل اور مشقت کے ساتھ اس درجے تک نہیں پہنچایا جو اللہ کے یہاں وعدوں کے پورا ہونے کے لیے لیے مطلوب ہے“۔ اس کے بعد اللہ پاک کی مرضی ہے چاہے فورا ً فرمادیں یا اس کا بدل اخرت میں عطا فرمائیں۔ اگر مندرجہ بالا نکات درست ہیں تو ان کی اصلاح کے لیے کیسے رہنمائی لی جائے؟

    جواب نمبر: 62654

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 158-158/B=3/1437-U اگر ہمیں اپنے اعمال پر اللہ کے وعدے پورے نہیں ہوتے تو طریقہٴ کار کو کسی عالم سے معلوم کرلیں اگر اس میں کوئی کمی نہیں ہے تو پھر اپنے اخلاص کی کمی سمجھنا چاہیے۔ اور ممکن ہو تو کسی صاحب نسبت کی صحبت میں بیٹھا جائے اور ان کا روحانی فیض حاصل کیا جائے نیز الاعتدال فی مراتب الرجال المعروف بہ اسلامی سیاست (اردو) کا بار بار بغور مطالعہ بھی کرتے رہئے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند