متفرقات >> تصوف
سوال نمبر: 612298
کشف کسے کہتے ہیں اور اس کا کیا حکم ہے؟
سوال : ۔ کیا یہ عقیدہ رکھنا جائز ہے کہ کسی کو دل کا الہام بھی ہو سکتا ہے؟ یہ عقیدہ شرک تو نہیں؟
جواب نمبر: 612298
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 1025-477/B-Mulhaqa=11/1443
كثرتِ ریاضت و مجاہدہ سے یا باطن كی صفائی اور تقویٰ كی بركت سے بعض مرتبہ كچھ مخفی احوال واضح ہوجاتے ہیں، اسی كو كشف كہتے ہیں، اس سے حاصل ہونے والا علم محض ظنی ہے، اگر وہ قواعد شرعیہ كے مطابق ہوگا تو وہ قابل عمل ہوگا ورنہ واجب الترك ہے۔ واضح رہے كہ كشف كے لیے ولایت شرط نہیں ہے؛ بلكہ ایمان بھی شرط نہیں ہے، كافر كو بھی مجاہدہ كے نتیجے میں بسااوقات امر مخفی كا علم ہوجاتا ہے۔ ’’كشف‘‘ كے بارے میں مذكورہ بالا امور كا اعتقاد شرك نہیں ہے۔ ’’كشف‘‘ سے متعلق تفصیلات ’’شریعت و طریقت‘‘ (از حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ) كی ساتویں فصل (329-331) میں موجود ہیں، انھیں ملاحظہ كرلیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند