• متفرقات >> تصوف

    سوال نمبر: 610354

    عنوان: مختلف وظیفوں کا شرعی حکم

    سوال:

    ہم جو بھی وظیفہ کرتے ہیں، مثلاً برائی سے حفاظت کے لیے روزانہ ستر مرتبہ سورہ قریش کبیر پڑھیں، اس طرح ہم مختلف چیزیں بناتے ہیں، جیسے سورہ اخلاص کو دس مرتبہ پڑھنا، اس طرح پڑھنے کے احکام، اور مختلف علماء کے اپنے اپنے طریقے ہیں، آپ ان کو قرآن و حدیث کی روشنی میں کیسے بیان کر سکتے ہیں؟

    جواب نمبر: 610354

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 763-382/TB-Mulhaqa=8/1443

     بعض وظیفے تو وہ ہیں‏، جن كے الفاظ وتعداد دونوں احادیث وآثار سے ثابت ہیں‏، مثلا: تسبیح فاطمی وغیرہ ‏، بعض وظیفے ایسے ہیں‏، جن كےالفاظ تو ثابت ہیں ؛ البتہ كتنے مرتبہ پڑھنے ہیں‏، ان كی تعداد ثابت نہیں ہیں؛ لیكن مشایخ نے تجربہ وغیرہ كی مدد سے ان كی كچھ تعداد وغیرہ مقرر كركے اپنے مریدین وغیرہ كو پڑھنے كی ترغیب دی ہے‏، ان وظائف كو مشایخ كی ہدایت كے مطابق پڑھنے میں كوئی حرج نہیں ہے‏، بس تعداد كے بارے میں سنیت كا اعتقاد نہ ركھے‏، وظیفہ كی ایك قسم وہ ہے‏، جو عملیات میں رائج ہے ‏، اس كا بڑا حصہ عاملوں كے تجربات پر مبنی ہے‏، یہ از قبیل علاج ہے‏‏،   بہ طور علاج انھیں پڑھنے میں بھی كوئی حرج نہیں ہے‏؛ البتہ یہ شرط ہے كہ معنی صحیح اور الفاظ قابلِ فہم ہوں۔ ولا بأس بالمعاذات إذا كتب فيها القرآن، أو أسماء الله تعالى، ويقال رقاه الراقي رقيا ورقية إذا عوذه ونفث في عوذته قالوا: إنما تكره العوذة إذا كانت بغير لسان العرب، ولا يدرى ما هو ولعله يدخله سحر أو كفر أو غير ذلك، وأما ما كان من القرآن أو شيء من الدعوات فلا بأس به[الدر المختار: 9/ 524، مطبوعة: مكتبة زكريا، ديوبند]


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند