متفرقات >> تصوف
سوال نمبر: 601371
مجھے ہر وقت غلط خیالات آتے رہتے ہیں، جیسے کہ کبھی میرے گھر والوں ں کے بارے میں کہ وہ میر ے ساتھ خیانت کریں گے ، کبھی میں جن کے ساتھ کام کرتا ہوں ان کے بارے میں منفی خیال آتاہے ، کبھی دوستوں کے بارے میں، مطلب ہر وقت ہر ایک کے بارے میں منفی سوچ دماغ میں آتی ہے، اسی وجہ سے بدگمانی اور غصہ آتاہے، میں کوشش تو کرتاہوں ایسے خیالات کو روکنے، اور الحمد للہ، میں شریعت سنت کا پابند ہوں، صبح شام کے اذکار بھی پڑھتاہوں، لیکن پتا نہیں ، مجھے کیوں ایسے خیالات آتے ہیں۔ براہ کرم، کوئی علاج تجویز فرمائیں۔
جواب نمبر: 601371
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 248-171/D=04/1442
بدگمانی کرنا بڑا گناہ ہے۔ اللہ تعالی نے ارشاد فرمایا : اے ایمان والو! بچا کرو بہت سے گمان سے، بے شک بعض گمان گناہ ہوتا ہے (سورہ حجرات)۔ دوسرے کے بارے میں برے خیالات کا آنا خیانت یا بدخواہی کرنے کے وسوسے آنا اسی بدگمانی کی وجہ سے ہے ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: گمان سے اپنے کو بچاوٴ، پس بیشک گمان کرنا سب سے بڑھ کر جھوٹ ہے، اسی بدگمانی کی وجہ سے آپس میں نااتفاقی اور دل دوغ کی پریشانی پیدا ہوتی ہے۔ اسی سے دل و دماغ میں غصہ کا فتور پیدا ہوتا ہے۔ پس غصہ آنے پر اسے برداشت کرے اور اس کے تقاضے پر عمل نہ کرے، حسن ظن پیدا کرنے کی کوشش کرے۔ برے خیالات آنے یا بدگمانی کے وقت اپنے نفس سے پوچھے کہ یہ جو منفی سوچ تمہارے اندر آرہی ہے اس کے صحیح ہونے کی کیا دلیل ہے؟ اگر بلا دلیل ہے تو ایسا گمان کرنا جائز نہیں۔ پھر بتکلف ایسے شخص سے ملاقات کرے جس سے بدگمانی ہوئی تھی اور اس کے ساتھ خدمت و احسان کے ساتھ پیش آئے یہاں تک کہ اس شخص سے محبت ہو جائے۔ اللہ تعالی سے برابر دعا کرتا رہے کہ نفس کو اس رذیلہ سے پاک و صاف کردے، اللہ تعالی تمام مسلمانوں سے خیر خواہی کرنے کی توفیق دے۔ ”الدین النصیحة“۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند