متفرقات >> تصوف
سوال نمبر: 523
کشف سے حاصل شدہ علم کس درجہ معتبر ہے؟
کیا صوفیاء کو اللہ تعالی کی طرف سے القاء (یا کشف) کے ذریعہ جو علم حاصل ہوتا ہے وہ اتنا ہی حقیقت ہوتا ہے جتنا کہ ایک نبی کا علم ،جو اسے وحی کے ذریعہ بتایا جارہا ہو؟
جواب نمبر: 52304-Jun-2023 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
(فتوى: 336/ن=305/ن)
نہیں! کشف و الہام کا درجہ وحی الٰہی کے برابر نہیں ہوتا ہے، اور کشف و الہام صرف وہی معتبر اور قابل عمل ہے جو کتاب و سنت کے مطابق ہو، خلافِ کتاب و سنت کشف و الہام مردود ہے، اس پر عمل جائز نہیں ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
درود ِِ ابراہیمی کے علاوہ کبھی کبھی دوسرے درود پڑھنا؟
14343 مناظرنمازوں کی پابندی کے باوجود گناہ نہیں چھوٹ رہے، کیا کریں؟
12176 مناظرذكر سے كیا میراد ہے؟
12222 مناظر(۱) بیعت کے لئے کیا شرائط ہیں ؟ (۲) کس سے بیعت ہونا چاہئے؟ (۳) جس سے میں بیعت کروں ان کے اندر کیا کوالٹی ہونی چاہئے؟
اجتماعی ذکر کی محفل لگانا؟
4985 مناظرتصوف
کے جو سلسلے ہیں ان سب کے بارے میں بتائیں (مثلاً سلسلہ نقشبندیہ، سلسلہ قادریہ،
سلسلہ چشتیہ)۔ میری تصحیح بھی فرمادیں ہو سکتا ہے میں کچھ غلط کہہ رہا ہوں۔ در
حقیقت ان چار سلسلوں کے بارے میں جاننا ہے۔
گناہ سے کیسے بچیں
12213 مناظر