• متفرقات >> تصوف

    سوال نمبر: 51837

    عنوان: بیعت کے لیے خواتین کو رابطہ شیخ رکھنا ضروری ہے؟ یا صحابیات بھی مستقل رابطہ رکھا کرتی تھیں؟ شرعی نقطہٴ نگاہ سے اس کی حیثیت واضح فرمائیں۔

    سوال: بیعت کے لیے خواتین کو رابطہ شیخ رکھنا ضروری ہے؟ یا صحابیات بھی مستقل رابطہ رکھا کرتی تھیں؟ شرعی نقطہٴ نگاہ سے اس کی حیثیت واضح فرمائیں۔

    جواب نمبر: 51837

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 529-432/D=5/1435-U کسی متبع سنت پابند شریعت شیخ سے اپنے ظاہر وباطن کی اصلاح کے لیے رابطہ رکھنا ضروری ہے تاکہ شریعت کے اعمال جو ظاہر وباطن سے متعلق ہیں ان پر عمل پیرا ہونے کے دوران کوئی دشواری اور رکاوٹ پیدا ہو تو شیخ سے مشورہ لے سکے، بیعت ہونا صرف مستحب درجہ کی چیز ہے، حضرات صحابیات بھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اس کام کے لیے رابطہ رکھتی تھیں کبھی براہ راست اور کبھی ازواج مطہرات کے توسط سے دینی راہنمائی حاصل کیا کرتی تھیں، اور بعض کاموں کے کرنے یا نہ کرنے پر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے بیعت بھی لیا ہے۔ حاصل یہ کہ بیعت ہونا مستحب درجہ کی چیز ہے اور اصلاح اعمال کے لیے رابطہ رکھنا ضروری ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند