متفرقات >> تصوف
سوال نمبر: 36010
جواب نمبر: 36010
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ھ): 27=21-1/1433 (۱) اگرکوئی شخص ایسے حال میں ہو کہ بغیر کسی متبع سنت شیخ کامل سے بیعت کے اپنی اصلاح کی کوئی صورت اس کو نظر نہ آتی ہو اس وقت اس کے حق میں بیعت ضروری ہے۔ (۲) جو شخص کسی صاحب نسبت کامل بزرگ کی خدمت میں رہا ہو اتباعِ سنت کو حرزِ جان بناچکا ہو، تقویٰ وطہارت سے آراستہ ہو ، دوسروں کی اصلاح کے طُرُق سے واقف ہو، متبع سنت شیخ کامل نے اس کو بیعت کرنے کی اجازت دی ہو وہ شخص بیعت کرسکتا ہے۔ (۳) اگر کوئی بزرگ کسی کو کسی خاص وجہ سے بیعت نہ کرے یا بیعت نہ ہونے کا کسی کو مشورہ دے تو اس میں بھي کچھ مضائقہ نہیں کیونکہ اصل مقصود اصلاح ہی ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند