• متفرقات >> تصوف

    سوال نمبر: 18063

    عنوان:

    حسبنا اللہ و نعم الوکیل و نعم المولی و نعم النصیر، کیا اس ذکر کو بغیر کسی شیخ کی اجازت کے پڑھنا جائز ہے؟ نیز میں یہ بھی جاننا چاہتاہوں کہ میں تیسرا ذکر اکثر پڑھتا ہوں اور اکثر بغیر کسی خاص وقت کے اور کسی خاص مقدار کے۔ کیا اس طرح پڑھنے سے کوئی نقصان ہوتا ہے؟

    سوال:

    حسبنا اللہ و نعم الوکیل و نعم المولی و نعم النصیر، کیا اس ذکر کو بغیر کسی شیخ کی اجازت کے پڑھنا جائز ہے؟ نیز میں یہ بھی جاننا چاہتاہوں کہ میں تیسرا ذکر اکثر پڑھتا ہوں اور اکثر بغیر کسی خاص وقت کے اور کسی خاص مقدار کے۔ کیا اس طرح پڑھنے سے کوئی نقصان ہوتا ہے؟

    جواب نمبر: 18063

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ھ):2363=1884-12/1430

     

    نِعْمَ الْمَوْلَی سے پہلے جو واوٴ ہے اس کو حذف کردیں اور اس ذکر کے تین اجزاء نہ سمجھیں بلکہ کل (حسبنا اللہ ونعم الوکیل نعم المولی ونعم النصیر) ایک ہی ذکر قرار دے کر پڑھ لیا کریں، اگر آپ نے کسی سے بیعت کر رکھی ہے تو متبع سنت اہل حق اپنے شیخ کامل سے معلوم کرکے اختیار کریں تو فائدہ زیادہ ہوگا، اگرچہ فی نفسہ اس ذکر کے وِرد بلکہ کثرت سے پڑھنے میں کوئی نقصان نہیں ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند