• متفرقات >> تصوف

    سوال نمبر: 166270

    عنوان: تکبر اور تواضع کی تعریف اور ان کی وعید وفضائل اور علاج بتائیں

    سوال: تکبر اور تواضع کسے کہتے ہیں؟ اس کے فضائل اور وعیدیں حدیث کی رو سے ذکر فرماکر علاج بھی بتادیں۔

    جواب نمبر: 166270

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:151-193/N=4/1440

     (۱- ۳) : تکبر کہتے ہیں: اپنے کو بڑا سمجھنا اور دوسروں کو حقیر جاننا ، اور تواضع کہتے ہیں: اللہ کے واسطے اپنے کو دوسروں سے معمولی سمجھنا۔ تکبر نہایت مذموم اور بری صفت ہے ، احادیث میں تکبر پر سخت وعیدیں اور مذمتیں وارد ہوئی ہیں، ایک حدیث میں اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: جو تکبر کرتا ہے، وہ لوگوں کی نظروں میں ذلیل ومعمولی ہوتا ہے اگرچہ وہ اپنی نظر میں بڑا ہو؛ بلکہ ایسا شخص لوگوں کی نظروں میں کتا یا خنزیر بھی سے زیادہ ذلیل اور معمولی ہوجاتا ہے (مشکوة شریف، ص: ۴۳۴، مطبوعہ: مکتبہ اشرفیہ دیوبند، بہ حوالہ: شعب الایمان للبیہقی) ، ایک حدیث میں ارشاد فرمایا گیا: جس شخص کے دل میں رائے کے دانہ کے برابر تکبر ہوگا، وہ جنت میں نہیں جائے گا (حوالہ بالا، ص: ۴۳۳، بہ حوالہ صحیح مسلم) ، ایک حدیث میں فرمایا گیا: بڑائی میری چادر ہے اور عظمت میرا ازار ہے، پس جو شخص ان میں سے کسی میں مجھ سے منازعت کرے گا، میں اسے جہنم میں پھینک دوں گا (حوالہ بالا، بہ حوالہ: صحیح مسلم شریف) اور ایک حدیث میں فرمایا گیا: برا ہے وہ بندہ جو تکبر کرے اور اترائے اور اس ذات کو بھول جائے جو بڑائی والی اور بلند وبالا ہے (یعنی: اللہ تعالی) (حوالہ بالا، ص: ۴۳۴، بہ حوالہ: سنن ترمذی وشعب الایمان للبیہقی) ۔ اورآخری حدیث میں تکبر کے علاج کی طرف بھی اشارہ ہے، وہ یہ کہ آدمی اپنی حیثیت سامنے رکھ کر اللہ تعالی کی بڑائی اور کبریائی کا تصور کرے ، اس سے إن شاء اللہتکبر ختم ہوگا اور تواضع وانکساری پیداہوگی۔ اور ایک علاج یہ بھی ہے کہ آدمی یہ سوچے کہ اصل اعتبار خاتمہ کا ہے، معلوم نہیں کہ اس خاتمہ کس حال پر ہوگا؟

    اور تواضع ایک اچھی صفت ہے ، احادیث میں اس کی تعریف کی گئی ہے، چناں چہ ایک حدیث میں اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص اللہ کے لیے تواضع اختیار کرتا ہے، اللہ تعالی اسے سربلند فرماتے ہیں اور وہ اپنی نظر میں اگرچہ چھوٹا ہوتا ہے؛ لیکن لوگوں کی نظروں میں قابل اعظمت واحترام ہوتا ہے (مشکوة شریف، ص: ۴۳۴، بہ حوالہ: شعب الایمان للبیہقی) ۔ اور تواضع حاصل کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ آدمی آخرت کو ہر وقت مد نظر رکھنے کی کوشش کرے اور اپنے خاتمہ کے سلسلہ میں فکر مند رہے۔ اور مزید تفصیل کے لیے امام غزالی کی ”تبلیغ دین“ اور حضرت حکیم اختر صاحب کی ”روح کی بیماریاں اور ان کا علاج“ کا مطالعہ کیا جائے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند