متفرقات
>>
تصوف
سوال نمبر: 163978
عنوان: پیدل سفر كركے ذکر الہی کرتے ہوئے مرکز جانا؟
سوال: سلام کے بعد عرض یہ ہیں کہ میرا تعلق سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ سے ہیں جہاں ذکر خفی سکھایا جاتا ہیں الحمد اللہ شیخ المکرم کی صحبت میں اللہ اللہ سے دل کو یاد الہی سے منور کر رہے ہیں چونکہ اب ہمارے سلسلہ دارالعرفان منارہ میں سالانہ روحانی اجتماع شروع ہوچکا ہیں میں چاہتا ہو کراچی سے پیدل سفر ذکر الہی کرتے ہوئے اپنے مرکز پہنچو لیکن اس میں وقت درکار ہیں کم از کم 20 سے 22 دن کا سفر اس سفر میں نماز سے متعلق کیا احکامات ہونگے خصوصہ نماز فجر اور نماز مغرب میں اور دوسری چیز یہ معلوم کرنی تھی کہ اگر آپ کو اہل اللہ کی قبر پر جانے کا شرف حاصل ہوجائے جیسے کہ ہمارے اکابرین حضرت عطا اللہ شاہ بخاری رحمتہ اللہ علیہ حضرت مولانا اللہ یار خان رحمتہ اللہ علیہ تو انکی قبر پر فاتح خوانی سے پہلے جو سلام عرض کیا جائے گا وہ عام سلام ہوگا یعنی کے اہل قبور ؟ یا پھر صرف سادہ سا سلام ؟
جواب نمبر: 16397830-Aug-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:1220-1021/B=12/1439
حضرات نقشبندیہ کے یہاں تو ذکر خفی ہوتا ہے، ذکر جہری چشتیہ کی طرح نہیں ہوتا ہے وہ کہتے ہیں کہ جہر میں دکھاوے کی صورت پائی جاتی ہے، اگر محفل ذکر کا روحانی اجتماع ہوتا ہے تو اس میں بھی دکھاوے کی صورت پائی جاتی ہے، اس لیے ایسے اجتماعات کرنے میں احتیاط کرنی چاہیے، ایسے روحانی اجتماع میں غیرمعمولی مشقت برداشت کرکے یعنی ۲۰-۲۲دن پیدل چل کر آنے کی زحمت ومشقت اٹھانے کی ضرورت نہیں، اگر شرکت کرنی ہے تو کسی سواری سے آجائیں، اور جب قبرستان پر جائیں تو یہ سلام پڑھیں السلام علیکم یا أہل القبور یغفر اللہ لنا ولکم أنتم سَلَفُنا ونحن بالأثر۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند