• متفرقات >> تصوف

    سوال نمبر: 148501

    عنوان: شیخ سے بیعت کا توڑنا ؟

    سوال: (۱) میں دعوت وتبلیغ کی مشغولی کی وجہ سے اور دعوت تصوف کی باتوں میں تضاد ہونے کی وجہ سے شیخ کی بیعت توڑنا چاہتا ہوں، کیا یہ درست ہے؟ (۲) میں نے سنا ہے کہ شیخ سے بیعت توڑنے کی وجہ سے اللہ خواہش نفسانی میں مبتلا کردیتے ہیں۔

    جواب نمبر: 148501

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 390-310/D=5/1438

    ظاہر و باطن کے اعتبار سے اپنی اصلاح کرنا فرض ہے جس کے لیے کسی شیخ طریقت سے تعلق قائم کیا جاتا ہے۔

    اور تبلیغ میں دوسروں کو دعوت دینا ہوگا جو زیادہ سے زیادہ مستحب درجہ کی چیز ہے لہٰذا آپ پہلے اپنی اصلاح کی طرف توجہ دیں کیونکہ بزرگوں کا مقولہ ہے: تقویم غیرہ موقوف علی تقویم نفسہ ۔

    جن شیخ سے آپ بیعت ہیں کسی شرعی وجہ کے بغیر بیعت توڑنا درست نہیں کبھی شیخ کامل کے تکدر سے انسان کو دینی یا دنیوی نقصان لاحق ہوسکتا ہے۔ تضاد آپ کو کس اعتبار سے محسوس ہورہا ہے یہ بھی شیخ سے سمجھنے کی چیز ہے اور اگر شیخ صحیح النسبت نہ ہو یا عالم محقق نہ ہوں یا خلاف شرع امور کے مرتکب ہوں تو پھر مقامی طور کسی معتمد مشفق عالم سے مشورہ کریں۔ 


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند