• عقائد و ایمانیات >> تقلید ائمہ ومسالک

    سوال نمبر: 610191

    عنوان:

    غیرمقلد جو تقلید كو شرك سمجھتا ہو گمراہ ہے

    سوال:

    سوال : جو شخص غیر مقلدین کو اہلسنت والجماعت میں شامل سمجھے اس پر کیا حکم لگے گا؟ جو شخص دارلعلوم دیوبند کا فتویٰ نہ مانے کیا وہ دیوبندی ہے؟

    جواب نمبر: 610191

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 840-631/D=08/1443

     (1)        اگر غیرمقلد كا عقیدہ فاسد ہو‏، مقلدین كو مشرك سمجھتا ہو‏، ائمہ اربعہ كو گالیاں دیتا ہو اور اجماع صحابہ كا منكر ہو‏، ایسے افراد فاسق و گمراہ ہیں‏، جو ان كو گمراہ نہ سمجھے ان كے بارے میں حضرت مولانا رشید احمد گنگوہی رحمہ اللہ كا فتوی یہ ہے ’’طعن كرنے والا ائمہ مجتہدین پر فاسق ہے اور جو شخص طعن كرنے والے كو بزرگ جانے اس وجہ سے وہ بھی فاسق ہے اور اگر طاعن میں كوئی صفت دینی ہو اور اس وجہ سے اس صفت میں اس كو بزرگ جانے تو معذور ہے‏، بشرطیكہ اس صفت طعن كو اس كی برائی جانتا ہے‏، اگر باوصف اس كے اس صفت شنیع طعن كو بھی اچھا جانے تو وہ بھی مثل اس كے ہے‘‘ (فتاوی رشیدیہ: 238‏، گلستان كتاب گھر دیونبد)

    (2)        دارالافتاء دارالعلوم دیوبند حنفی مسلك كا ادارہ ہے جہاں سے قرآن و سنت و اجماع و قیاس كی روشنی میں معلوم كرنے پر احكام بتلائے جاتے ہیں‏، ماننا‏، عمل كرنا سننے والوں كا كام ہے‏، اگر وہ كسی دلیل كی بنیاد پر ماننے سے انكار كر رہے ہیں تو انھیں دارالافتاء سے رجوع كرنا چاہئے‏، اور اگر ذاتی عناد یا دین سے دوری كے نتیجہ میں ایسا كر رہے ہیں تو سخت گناہ كی بات ہے‏، انھیں حكمت كے ساتھ سمجھائیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند