• عقائد و ایمانیات >> تقلید ائمہ ومسالک

    سوال نمبر: 601705

    عنوان:

    جب علماء کے درمیان آپس میں کسی مسئلے کے اندر اختلاف ہو تو عام آدمی کیا کرے ؟

    سوال:

    سوال خدمت عالیہ میں یہ ہے کہ جب کسی مسئلے میں موجودہ علماء کے درمیان ہی اختلاف ہو جائے تو ایسی صورت میں عوام کو کیا کرنا چاہئے؟ جیسے ڈیجیٹل تصویر کے جواز اور عدم جواز کے مسئلے میں علماء کا اختلاف ہے اور اسی طرح کے مسائل قدیمہ اور جدیدہ دونوں صورتوں میں عوام کو کیا کرنا چاہئے؟ ۲)مفتی شفیع صاحب رحمة اللہ علیہ نے امداد الفتاوی کے مقدمے میں لکھا ہے "مقدمے میں دو چیزوں کا بیان مناسب معلوم ہوتا ہے اول فقہ اور فتاوی کی حقیقت و ضرورت اور مختصر تاریخ اور اس میں عہد صحابہ سے آج تک کے اختلافات کے وجوہ و اسباب ،ائمہ اربعہ اور ان کے مذاہب کی کیفیت اور ان کے درجات پھر در صورت اختلاف ترجیح و فیصلہ کس طرح ہو ارباب فتاوٰی کس طرح کس فتوی کو اختجار کریں اور موجودہ علماء اہل فتوی کے اختلاف کی صورت میں عوام کیا صورت اختیار کریں " لیکن حضرت نے شدت مرض کی وجہ سے اسے ذکر نہیں کیا تو بات عرض یہ کرنی ہے کہ کیا اس موضوع پر حضرت کی کوئی کتاب ہے یا کسی اور معتبر عالم دین نے کوئی کتاب لکھی ہو تو بتادیں اور مشکور و ممنون ہوں شکرا جزیلا۔

    جواب نمبر: 601705

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 319-281/M=05/1442

     (۱، ۲) حضرت مفتی شفیع صاحب رحمہ اللہ سورہٴ انعام کی آیات 65تا 67کے معارف و مسائل کے ذیل میں تحریر فرماتے ہیں ․․․․․․ جب کسی مسئلہ میں علماء کے فتوے مختلف ہو جائیں تو مقدور بھر تحقیق کرنے کے بعد جس عالم کو علم اور تقویٰ میں دوسروں سے زیادہ اور افضل سمجھیں اس کا اتباع کریں اور دوسرے علماء کو برا بھلا کہتے نہ پھریں۔

    حافظ ابن قیم رحمہ اللہ نے اعلام الموقعین میں نقل کیا ہے کہ ماہر مفتی کا انتخاب اور در صورت اختلاف ان میں سے اس شخص کے فتوے کو ترجیح دینا جو اس کے نزدیک علم اور تقویٰ میں سب سے زیادہ ہو، یہ کام ہر صاحب معاملہ کے ذمہ خود لازم ہے، اس کا کام یہ تو نہیں کہ علماء کے فتووں میں کسی فتوے کو ترجیح دے لیکن یہ اسی کا کام ہے کہ مفتیوں اور علماء میں سے جس کو اپنے نزدیک علم اور دیانت کے اعتبار سے زیادہ افضل جانتا ہے اس کے فتوے پر عمل کرے مگر دوسرے علماء اور مفتیوں کو برا کہتا نہ پھرے ․․․․․․ الخ (دیکھئے معارف القرآن: 3/365، کتب خانہ نعیمیہ دیوبند) اس موضوع پر حضرت مفتی شفیع صاحب رحمہ اللہ کی مستقل کوئی کتاب ہمارے علم میں نہیں ۔ شرح عقود رسم المفتی، اصول الافتاء وآدابہ، فتاوی دارالعلوم دیوبند جلد اول، مقدمہ کتاب النوازل وغیرہ ان کتب کا مطالعہ فرمالیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند