عقائد و ایمانیات >> تقلید ائمہ ومسالک
سوال نمبر: 60012
جواب نمبر: 60012
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 913-909/B=9/1436-U کسی عالم سے مسئلہ کی رہنمائی حاصل کرنے کے لیے پوچھا جاتا ہے وہ تقلید نہیں، جو احکام قرآن سے ثابت ہیں یا حدیث سے ثابت میں یا اجماعِ امت سے ثابت ہیں ان میں کسی کی تقلید جائز نہیں، صرف وہ مسائل ائمہ کرام نے قرآن وحدیث کو سامنے رکھ کر استنباط کیے ہیں ان میں بھی جن مسائل میں اتفاق ہے کسی کی تقلید کی ضرورت نہیں۔ ہاں وہ مسائل جو مختلف فیہ ہیں اس میں کسی ایک کی تقلید واجب ہے کیونکہ ہم مجتہد نہیں ہیں، ہمارے اندر مسائل کے استنباط کرنے کا ملکہ نہیں ہے، ایسی مجبوری میں اگر کسی ایک کی تقلید نہ کریں تو آدمی گمراہ، خواہش نفس کا پیرو ہوجاتا ہے، پھر وہ شریعت پر عمل نہیں کرتا خواہش نفسانی پر عمل کرتا رہتا ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند