• عقائد و ایمانیات >> تقلید ائمہ ومسالک

    سوال نمبر: 51288

    عنوان: سلفی كے پیچھے نماز

    سوال: (۱) ہماری مسجد میں امام اپنے سفید بالوں میں کچھ تیل کا استعمال کرتے ہیں جس سے بال تین دن تک کالے رہتے ہیں۔ جب میں نے ان کو کہا کہ کیا اس سے وضو پر اثر پڑے گا ؟ تو انہوں نے جواب دیا کہ کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ جب تیل میں شامل اجزاء کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے کہ مجھے معلوم نہیں ہے۔ براہ کرم، بتائیں کہ کیا ان کے پیچھے نماز پڑھنا درست ہے یا نہیں؟اب تک میں ان کے پیچھے نماز پڑھتے آیا ہوں۔ کیا مجھے نمازیں دہرانی ہوں گی؟ (۲) میں حنفی مسلک پر عمل کرتاہوں تو کیا میں حنفی مسلک کے مطابق عصر کا وقت شروع ہونے سے دس /پندرہ منٹ پہلے عصر کی نماز پڑھ سکتاہوں کچھ وجوہات کی وجہ سے جیسے ہ کالج کی بس سے گھر واپس ہوتاہوں۔ جب میں گھر پہنچوں تو عصر کا وقت ختم ہوجاتاہے، نیز درمیان میں بس سے اتر کر عصر کی نمازپڑھنا بھی مشکل ہے، کیوں کہ اس صورت میں مجھے دوسری کوئی پرائیویٹ بس یا آٹو پکڑنا ہوگا۔ (۳) کیا ہم سلفی امام کے پیچھے نماز پڑھ سکتے ہیں؟

    جواب نمبر: 51288

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 616-606/N=5/1435-U (۱) اگر اس تیل کی وجہ سے بالوں میں صرف رنگ آتا ہے، ایسی پرت نہیں جمتی جو بالوں میں پانی پہنچنے سے مانع ورکاوٹ بنے تو یہ رنگ وضو ور غسل کی صحت میں مانع نہ ہوگا اور ایسے امام کے پیچھے پڑھی ہوئی نمازیں بھی درست وصحیح ہوں گی، انہیں لوٹانے کی ضرورت نہ ہوگی البتہ اگر وہ تیل بالوں میں خالص سیاہ رنگ پیدا کرتا ہے تو سیاہ خضاب کی طرح اس تیل کا استعمال بھی ناجائز ومکروہ تحریمی ہوگا، لہٰذا امام صاحب کو اس سے بچنا چاہیے۔ (۲) ایسی صورت میں جب عصر کا وقت شروع ہوجائے تو عصر کی نماز پڑھ کر کالج سے گھر کے لیے روانہ ہوا جائے اور اگر وقت سے پہلے عصر پڑھ لیں گے تو احناف کے نزدیک مفتی بہ قول کے مطابق وہ نماز درست ومعتبر نہ ہوگی۔ (۳) اگر وہ سلفی امام غالی اورحدود سے تجاوز کرنے والا نہیں ہے اور ان اختلافی مسائل میں جن میں احناف کے نزدیک نماز فاسد یا مکروہ، ہوجاتی ہے مسلک حنفی کی رعایت کرتا ہے تو اس کے پیچھے نماز پڑھ سکتے ہیں، ورنہ ان کے پیچھے نماز نہ پڑھی جائے اور عام طور پر سلفی دوسری قسم ہی کے ہوتے ہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند