• عقائد و ایمانیات >> تقلید ائمہ ومسالک

    سوال نمبر: 44109

    عنوان: تقلید شخصی

    سوال: دریافت طلب چیز یہ ہے کہ تقلید شخصی کے وجوب پر اجماع کس زمانے ہوا اور کس کس مجتہد نے اجماع نقل کیا اور کس کتاب میں؟ با حوالہ جواب دے کر مشکور ہو ں ، غیر مقلدین نے ہمیں چیلنج دیا ہے کہ اہل سنت کے پاس اسکا کوئی جواب نہیں۔ امید کہ جلد جواب دیں گے ۔

    جواب نمبر: 44109

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 505-505/M=4/1434 تقلید پر اجماع چوتھی صدی ہجری میں ہوا، اور اس تقلید شخصی پر اجماع کو ابن حجر نے فتح المبین شرح الاربعین میں، اور ابن خلدون نے ”مقدمہ ابن خلدون“ میں اورحضرت شاہ ولی اللہ صاحب محدث دہلوی رحمہ اللہ نے اپنی کتاب ”عِقد الجید“ میں اور امام طحطاوی رحمہ اللہ نے ”حاشیہ الدر المختار“ میں نقل کیا ہے، ولما اندرست المذاہب الحقة إلا ہذہ الأربعة کان اتباعہا اتباعا للسواد الأعظم والخروج عنہا خروجًا عن السواد الأعظم (عقد الجید: ۸۳، نقلاً عن جواہر الفقہ: ۲/۳۰) وقال ابن خلدون... ووقف التقلید في الأمصار عند ہوٴلاء الأربعة ودرس المقلدون عن سواہم وسد الناس باب الخلاف (مقدمہ تاریخ ابن خلدون بحوالہٴ بالا) من کان خارجا عن ہذہ الأربعة فہو من أہل البدعة والنار (حاشیة الطحطاوی علی الدر المختار بحوالہ جواہر الفقہ: ۲/۳۱)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند