• عقائد و ایمانیات >> تقلید ائمہ ومسالک

    سوال نمبر: 20609

    عنوان:

     میرا سوال ہے کہ آپ کے یہاں خبر واحد ظنی ہوتی ہے علم یقین کا فائدہ نہیں دیتی۔ اس طرح آپ بہت ساری صحیح حدیثوں کو رد کرکے اپنے حنفی مسلک کو بچا لیتے ہیں جب کہ اہل الرائے کے بہت بڑے امام ابو حنیفہ بھی تو واحد ہیں، تو ان کی باتیں آپ کے نزدیک قطعی اور یقینی کیسے ہو گئی؟

    سوال:

     میرا سوال ہے کہ آپ کے یہاں خبر واحد ظنی ہوتی ہے علم یقین کا فائدہ نہیں دیتی۔ اس طرح آپ بہت ساری صحیح حدیثوں کو رد کرکے اپنے حنفی مسلک کو بچا لیتے ہیں جب کہ اہل الرائے کے بہت بڑے امام ابو حنیفہ بھی تو واحد ہیں، تو ان کی باتیں آپ کے نزدیک قطعی اور یقینی کیسے ہو گئی؟

    جواب نمبر: 20609

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ب): 421=381-4/1431

     

    چاروں ائمہ فرماتے ہیں جس میں امام اعظم حضرت امام ابوحنیفہ حضرت امام مالک، حضرت امام شافعی، حضرت امام احمد بن حنیل شامل ہیں۔ إذَا صح الحدیث فہو مذہبي:صحیح حدیث میں جو کچھ آیا ہے وہی چاروں امام کا مذہب ہے۔ آپ نے کیسے کہہ دیا کہ ہم بہت ساری صحیح حدیثوں کو رد کرکے خبر واحد کو لیتے ہیں، براہ مہربانی دوچار مثالیں پیش کرتے، کیا خبر واحد حدیث صحیح نہیں ہوتی؟ آپ رجال حدیث سے بالکل ناواقف ہیں؟ تین طلاقیں دے کر آپ لوگ رجعت کرلیتے ہو، کون سی حدیث میں تین طلاق دینے کے بعد رجعت کا حکم دیا گیا ہے، تمام صحاح ستہ اور امام بخاری کی صحیح بخاری کو بھی چھوڑکر علامہ ابن تیمیہ کی بات کو قطعی اور یقینی سمجھتے ہیں۔آپ تو ایسے زبردست اہل الرای ہیں کہ تمام احادیث وآثار کو چھوڑکر جمعہ کا خطبہ اردو میں دیتے ہیں، کون سی حدیث میں ایسا آیا ہے۔ اب آپ بتائیے کہ آپ اہل الرائ اور تارک الحدیث ہیں یا ہم؟


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند