• عقائد و ایمانیات >> تقلید ائمہ ومسالک

    سوال نمبر: 16975

    عنوان:

    وہابی (اہل حدیث) کے پیچھے عید اور وقت کی نماز قصداً پڑھنا کیسا ہے؟ (۲)اگر پتہ نہ ہو اور پڑھ لی جائے تو کیسا ہے؟ (۳)وہابی (اہل حدیث) کو مسجد کا امام بنانا کیسا ہے؟ برائے کرم تفصیل سے جوا ب دیں۔

    سوال:

    وہابی (اہل حدیث) کے پیچھے عید اور وقت کی نماز قصداً پڑھنا کیسا ہے؟ (۲)اگر پتہ نہ ہو اور پڑھ لی جائے تو کیسا ہے؟ (۳)وہابی (اہل حدیث) کو مسجد کا امام بنانا کیسا ہے؟ برائے کرم تفصیل سے جوا ب دیں۔

    جواب نمبر: 16975

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ل):1772=1387-11/1430

     

    (۱) اگر وہ شخص تقلید ائمہ کو شرک نہیں کہتااور ائمہ کرام کو سب وشتم نہیں کرتا، طہارت وصلاة کے ان مسائل میں جن میں حنفی مذہب کی نماز کا مدار ہے کی رعایت کرکے نماز ادا کرتا ہے تو اس کی اقتداء میں نماز ادا کرنے کی گنجائش ہے، البتہ اگر وہ شخص متعصب ومتشدد ہے، امام اعظم ودیگر ائمہ ومقلدین، اکابر اہل اللہ کو لعن طعن سب وشتم کرتا ہے، تقلید کو شرک کہتا ہے تو اس کو امام بنانا اور اس کی اقتداء میں نماز ادا کرنا جائز نہیں۔

    (۲) اگر عدم علم کی صورت میں نماز پڑھ لی جائے تو اعادہ کا حکم نہیں ہے۔

    (۳) غیرمقلد کو مسجد کا امام نہ بنایا جائے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند