عقائد و ایمانیات >> تقلید ائمہ ومسالک
سوال نمبر: 146330
جواب نمبر: 146330
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 229-220/M=2/1438
غیر مقلدین کا طرز استدلال آنکھوں میں دھول جھونکنے والا ہوتا ہے، دعوی کے وقت وہ غیر مقلد ہوتے ہیں اور دلیل پیش کرتے وقت مقلد بن جاتے ہیں، تقلید کا رد کرنے کے لیے تقلید ہی کو اختیار کرتے ہیں یہ عجیب استدلال ہے غیر مقلدین سے پوچھئے کہ تم امام ابوداوٴد رحمہ اللہ، امام نخعی رحمہ اللہ، امام بخاری رحمہ اللہ، امام ابن تیمیہ وغیرہم حضرات کی تقلید کرتے ہو تو جائز اور مقلدین حضرات، امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ ، امام مالک رحمہ اللہ ، امام شافعی رحمہ اللہ، امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ (ائمہ اربعہ) میں سے کسی ایک امام کی تقلید کریں تو یہ ناجائز، بدعت اور شرک ہو جاتا ہے یہ کہاں کا انصاف ہے؟ غیر مقلدین سے کہئے کہ تمہیں کسی امام کے قول سے دلیل پیش کرنے کا کوئی حق نہیں کیوں کہ تمہارے دو ہی اصول ہیں: فرمان خدا اور فرمان رسول، لہٰذا اگر تمہارے پاس رد تقلید پر قرآن کی صریح آیت یا صحیح غیر متعارض مرفوع حدیث ہے تو اسے پیش کرو ورنہ غیر مقلدیت سے توبہ کرو۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند