عقائد و ایمانیات >> تقلید ائمہ ومسالک
سوال نمبر: 14286
جناب
مفتی صاحب آپ سے یہ معلوم کرنا ہے کہ کیا یہ صحیح بات ہے کہ حنفی مذہب چار ائمہ
امام ابوحنیفہ، امام ابویوسف، امام محمد اور امام زفر رحمهم الله کے فتوی کو ملاکر بنتاہے؟
جناب
مفتی صاحب آپ سے یہ معلوم کرنا ہے کہ کیا یہ صحیح بات ہے کہ حنفی مذہب چار ائمہ
امام ابوحنیفہ، امام ابویوسف، امام محمد اور امام زفر رحمهم الله کے فتوی کو ملاکر بنتاہے؟
جواب نمبر: 14286
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1092=205/ل
حنفی مذہب امام ابوحنیفہ کے مجتہدات کا نام ہے۔ امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ کے بنائے ہوئے اصولوں کی روشنی میں ان کے اصحاب نے بہت سے مسائل مستنبط کیے ہیں، جن میں بہت سے مسائل معمول بہا اور مفتی بہا ہیں، مگر چونکہ وہ امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ کے بنائے ہوئے اصولوں کی روشنی میں مستنبط اورمستخرج ہیں،اس لیے اس کا اتباع کرنا گویا امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ کا اتباع کرنا ہے: إذا تقرر ذلک فاعلم أن الإمام أبا حنیفة رحمہ اللہ من شدة احتیاطہ وورعہ وعلمہ بأن الاختلاف من آثار الرحمة قال لأصحابہ؛ إن توجہ لکم دلیل فقولو بہ فکان کل یأخذ بروایة عنہ ویرجحہا کما حکاہ في الدر المختار وفي الولوالجیة من کتاب الجنایات قال أبویوسف رحمہ اللہ ما قلت قولاً خالفت فیہ أبا حنیفة في شيء إلا قد قالہ ثم رجع عنہ فھذا إشارة إلی أنہم ما سلکوا طریق الخلاف بل قالوا ما قالوا عن اجتہاد ورأي اتباعًا عالمًا قالہ أستاذہم أبوحنیفة رحمہ اللہ تعالیٰ انتہی․ وفي آخر الحاوي القدسي وإذا أخذ بقول واحدٍ منہم یعلم قطعًا أنہ یکون بہ آخذًا بقولہ أبی حنیفة فإنہ روے عن جمیع أصحابہ من الکبار کأبي یوسف ومحمد وزفر والحسن أنھم قالوا ما قلنا في مسئلة قولاً إلا وھو روایتنا عن أبي حنیفة وأقسموا علیہ إیمانًا غلاظًا فلم یتحقق إذن في الفقہ جواب ولا مذھب إلا لہ کیف ما کان وما نسب إلی غیرہ إلا بطریق المجاز للموافقة (رسم المفتي: ۶۴)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند