• عقائد و ایمانیات >> تقلید ائمہ ومسالک

    سوال نمبر: 11767

    عنوان:

    آئی ڈی نمبر10717 کا جواب آپ نے دیا ہے کہ ہمیں کتاب کا حوالہ دیا جائے اور ہمیں حوالہ نہیں ملا ہے۔ حیرت ہے کہ جہاں سے سینکڑوں فتوے جاری ہوں تو ان کی کتاب سے حوالہ نہ ملا ہو۔ کتاب تقریر ترمذی ہے۔ امین کمپنی دہلی ، صفحہ نمبر39،عبارت درج ذیل ہے:

    (خیار مجلس کا مسئلہ اہم مسائل میں سے ہے۔ اور امام ابو حنیفہ نے اس میں جمہور او راکثر متقدمین اور متاخرین کی مخالفت کی ہے۔ جمہور نے ان کے مذہب کی تردید میں رسائل بھی لکھے۔ مولاناشاہ ولی اللہ نے اپنے رسائل میں امام شافعی کے مذہب کو احادیث اور نصوص کی بنا ء پرترحیج دی ہے۔ اسی طرح ہمارے شیخ نے بھی امام شافعی کے مذہب کو راحج کہا ہے۔ اور فرمایا کہ حق اور انصاف ہے کہ اس مسئلہ میں امام شافعی کا مذہب راحج ہے۔ مگر ہم مقلد ہیں ۔ ہم پر ہمارے امام ابوحنیفہ رحمة اللہ علیہ کی تقلید واجب ہے)۔ اس کا جواب دیں کہ کیا یہ جائز ہے کہ صحیح قول چھوڑ کر کہا جائے کہ ہم تو مقلد ہیں؟ اس کا جواب ضرور دیں۔

    سوال:

    آئی ڈی نمبر10717 کا جواب آپ نے دیا ہے کہ ہمیں کتاب کا حوالہ دیا جائے اور ہمیں حوالہ نہیں ملا ہے۔ حیرت ہے کہ جہاں سے سینکڑوں فتوے جاری ہوں تو ان کی کتاب سے حوالہ نہ ملا ہو۔ کتاب تقریر ترمذی ہے۔ امین کمپنی دہلی ، صفحہ نمبر39،عبارت درج ذیل ہے:

    (خیار مجلس کا مسئلہ اہم مسائل میں سے ہے۔ اور امام ابو حنیفہ نے اس میں جمہور او راکثر متقدمین اور متاخرین کی مخالفت کی ہے۔ جمہور نے ان کے مذہب کی تردید میں رسائل بھی لکھے۔ مولاناشاہ ولی اللہ نے اپنے رسائل میں امام شافعی کے مذہب کو احادیث اور نصوص کی بنا ء پرترحیج دی ہے۔ اسی طرح ہمارے شیخ نے بھی امام شافعی کے مذہب کو راحج کہا ہے۔ اور فرمایا کہ حق اور انصاف ہے کہ اس مسئلہ میں امام شافعی کا مذہب راحج ہے۔ مگر ہم مقلد ہیں ۔ ہم پر ہمارے امام ابوحنیفہ رحمة اللہ علیہ کی تقلید واجب ہے)۔ اس کا جواب دیں کہ کیا یہ جائز ہے کہ صحیح قول چھوڑ کر کہا جائے کہ ہم تو مقلد ہیں؟ اس کا جواب ضرور دیں۔

    جواب نمبر: 11767

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتویٰ: 563=404/ل

     

    ایک مذہب کو راجح کرنا اور دوسرے کو مرجوح کرنا مجتہد اور اہل ترجیح حضرات کا کام ہے، مقلد جو اہل ترجیح نہ ہو اس کا یہ کام نہیں، حضرت شیخ الہند رحمہ اللہ کے قول کا حاصل یہ ہے کہ اگرچہ امام شافعی کا مذہب میرے نزدیک حق اور راجح ہے، لیکن فی الواقع وہ مذہب راجح یا صحیح ہے یا نہیں اس کا فیصلہ چونکہ میں نہیں کرسکتا کیونکہ میں مجتہد نہیں ہوں اورمحض ضعف مذہب کے وہم کی بنیاد پر میرے لیے ترک تقلید جائز نہیں، اس لیے ہم پر تقلید امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ لازم وواجب ہے، فوائد فی علوم الفقہ میں ہے: ولا یترک التقلید لمجرد توھم ضعف المذھب لأن حکم الضعف علی المذھب شأن المجتھد دون المقلد (فوائد في علوم الفقہ:۶) مذکورہ بالا کتاب میں آپ کے اس اشکال کے جواب کے ساتھ اس حدیث کی عمدہ توجیہ بھی مذکور ہے، آپ اس کتاب کا مطالعہ کریں، ان شاء اللہ تعالیٰ آپ کے تمام اشکالات کافور ہوجائیں گے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند