• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 8389

    عنوان:

    میری شادی کو گیارہ سال ہوگئے ہیں، میرے شوہر کی شکل و صورت مجھے پسند نہیں ہے اس بنا پر ہم لوگوں میں لڑائی ہوتی رہتی ہے۔ دس سال پہلے میرے ابا کے دھمکانے پر وہ مجھے طلاق دے دیے تھے پھر میں سمجھوتا کرنا چاہی تووہ فتوی لائے کہ دو طلاق بائن ہوگئی ایک ہی طلاق کا حق شوہر کو باقی ہے دونوں ایک ساتھ تجدید نکاح کرکے رہ سکتے ہیں۔ پھر ہمارا نکاح ہوا۔ اب تھوڑے دن پہلے بھی ہم لوگوں میں لڑائی جھگڑا ہوا تو وہ میرے ابا کے سامنے بولے کی میں اس کے ساتھ نہیں رہنا چاہتا ہوں،ہم دونوں کی نہیں نبھ سکتی۔ آپ اپنی بیٹی کو لے کر چلے جائیے۔ اوپر کی بات یہاں میل کرنے پر فتوی دیا گیا کہ اگر یہ الفاظ بولتے وقت شوہر کی نیت طلاق کی تھی تو ایک طلاق بائن ہوجائے گی۔ مگر میرے شوہر اب بول رہے ہیں کہ وہ فتوی لائے کہ ایسا بولنے سے نکاح پر کوئی فرق نہیں آتا۔ کیا یہ صحیح ہے؟ (۱) اگر اب طلاق ہوگئی تو تین طلاق ہوجائیں گی کیوں کہ پہلے ہی دو طلاق ہوگئی تھی۔

    سوال:

    میری شادی کو گیارہ سال ہوگئے ہیں، میرے شوہر کی شکل و صورت مجھے پسند نہیں ہے اس بنا پر ہم لوگوں میں لڑائی ہوتی رہتی ہے۔ دس سال پہلے میرے ابا کے دھمکانے پر وہ مجھے طلاق دے دیے تھے پھر میں سمجھوتا کرنا چاہی تووہ فتوی لائے کہ دو طلاق بائن ہوگئی ایک ہی طلاق کا حق شوہر کو باقی ہے دونوں ایک ساتھ تجدید نکاح کرکے رہ سکتے ہیں۔ پھر ہمارا نکاح ہوا۔ اب تھوڑے دن پہلے بھی ہم لوگوں میں لڑائی جھگڑا ہوا تو وہ میرے ابا کے سامنے بولے کی میں اس کے ساتھ نہیں رہنا چاہتا ہوں،ہم دونوں کی نہیں نبھ سکتی۔ آپ اپنی بیٹی کو لے کر چلے جائیے۔ اوپر کی بات یہاں میل کرنے پر فتوی دیا گیا کہ اگر یہ الفاظ بولتے وقت شوہر کی نیت طلاق کی تھی تو ایک طلاق بائن ہوجائے گی۔ مگر میرے شوہر اب بول رہے ہیں کہ وہ فتوی لائے کہ ایسا بولنے سے نکاح پر کوئی فرق نہیں آتا۔ کیا یہ صحیح ہے؟ (۱) اگر اب طلاق ہوگئی تو تین طلاق ہوجائیں گی کیوں کہ پہلے ہی دو طلاق ہوگئی تھی۔

    جواب نمبر: 8389

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1378=1154/ل

     

    آپ کے شوہر کے مذکورہ بالا جملے کہ: میں اس کے ساتھ نہیں رہنا چاہتا ہوں، ہم دونوں کی نہیں نبھ سکتی، آپ اپنی بیٹی کو لے کر چلے جائیے۔ طلاق کے سلسلے میں نہ صریح ہیں نہ کنایہ، لہٰذا ان الفاظ سے آپ پر مزید کوئی طلاق واقع نہیں ہوئی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند